خیبر ایجنسی ، باڑہ میں سیکوررٹی فورسز کے قافلے پر نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ، 5سیکوررٹی اہلکار جاں بحق، جوابی کارروائی میں ایک شرپسند بھی مارا گیا۔حکومتی رٹ چیلنج کرنے کی ضمانت نہیں ، قول دے سکتے ہیں، امیر لشکر السلام۔آفریدی جرگے نے وادی تیراہ میں منگل باغ کے ساتھ ملاقات میں حکومتی موقف پیش کردیا۔اپ ڈیٹ

منگل 8 جولائی 2008 23:06

باڑہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جولائی۔2008ء) خیبر ایجنسی کے علاقے باڑہ میں سیکوررٹی فورسز کے قافلے پر نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے پانچ سیکوررٹی اہلکار جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔ جوابی کارروائی میں ایک شرپسند بھی مارا گیا۔ اس سے قبل اس واقعے میں چار اہلکاروں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع تھی۔ نجی ٹی وی کے مطابق سیکوررٹی فورسز کی ایک گاڑی باڑہ سے سامان لے کر میلواٹ کیمپ کی جانب واپس جارہی تھی کہ اکاخیل کے مقام پر شرپسندوں نے گاڑی پر فائرنگ کردی۔

اس واقعے میں پانچ اہلکار جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے ۔ عینی شاہدین کے مطابق جوابی کارروائی میں ایک شرپسند بھی مارا گیا جس کی لاش اس کے ساتھی اٹھا کر فرار ہوگئے ۔ خیبر ایجنسی میں پولیٹیکل انتظامیہ نے واقعے میں تین اہلکاروں کے جاں بحق اور سات کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔

(جاری ہے)

ادھر آفریدی جرگے نے وادی تیراہ میں منگل باغ کے ساتھ ملاقات میں حکومتی موقف پیش کردیا، تفصیلی ملاقات کے بعد لشکر اسلام کے امیر نے حکومتی موقف میں شامل ضمانت دینے کا مطالبہ مسترد کردیا ، جرگے کو اپنا موقف پیش کرتے ہوئے لشکر اسلام کے امیر منگل باغ نے کہاہے کہ ہم حکومتی رٹ کو چیلنج نہیں کرینگے اور اس بات کی ضمانت نہیں بلکہ قول دے سکتے ہیں ، منگل باغ نے کہا کہ مذاکرات کیلئے میرے دروازے ہروقت کھلے رہینگے ، وادی تیراہ سے واپسی پر آفریدی جرگے کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ جرگے میں کافی پیش رفت ہوئی ہے اور لشکر اسلام کے موقف سے جلد حکومت کوآگاہ کردیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ لشکر اسلام کے امیر نے ہمیں حکومتی رٹ چیلنج نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے

متعلقہ عنوان :