تاجکستان اور کرغستان پاکستان کو ایک ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کریں گے، سمجھوتے پر دستخط ،منصوبے سے گھریلو ،زرعی اور صنعتی صارفین کو بجلی میسر ہو گی،راجہ پرویز اشرف،منصوبہ اقتصادی تعاون بڑھانے کا نادر موقع ہے،افغان وزیر پانی و توانائی

پیر 4 اگست 2008 20:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اگست۔2008ء) تاجکستان اورکرغستان افغانستان کے راستے پاکستان کو 1000میگا واٹ بجلی فراہم کریں گے جبکہ افغانستان کو بھی 300 میگا واٹ بجلی فراہم کی جائے گی اس ضمن میں پیر کو یہاں ایک معاہدے پر دستخط کئے گئے جبکہ وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے امید ظاہر کی ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے صنعتی زرعی اور گھریلو صارفین کے لئے بجلی فراہم ہو گی اور ترقی کا عمل تیز ہو گا اور افغان وزیر توانائی نے کہا کہ یہ منصوبہ اسلامی ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کا نادر موقع ہے۔

اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 935 ملین ڈالر لگایا گیا ہے اور یہ منصوبہ 2013 تک مکمل کر لیا جائے گا۔اسلام آباد میں وسطی اور جنوبی ایشیا کے علاقائی بجلی مارکیٹ یعنی کیسا رم کے دو روزہ اجلاس کے بعد پیر کو معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے۔

(جاری ہے)

معاہدے پر پاکستان کے پانی و بجلی کے وزیر راجہ پرویز اشرف افغانستان کے توانائی اور پانی کے وزیر اسماعیل خان کرغستان کے صنعت و توانائی کے وزیر سپر بیک بلکی بکوف اور تاجکستان کے سرمایہ کاری کے ریاستی کمیٹی کے چیئرمین فرخ حما رعلیوف نے دستخط کیے ۔

اس منصوبے کے تحت 1300 واٹ بجلی کرغستان اور تاجکستان سے پاکستان اور افغانستان کو درآمد کی جائے گی ۔اس منصوبے کے تحت پاکستان کو ہر سال 5.5 ارب یونٹ بجلی فراہم کی جائے گی جس کی قیمت 3.3 سے لے کر 4.7 سینٹس فی یونٹ ہو گی افغانستان سے ٹرانسمیشن لائن طورخم سے پشاور کے راستے پاکستان میں لائی جائے گی ۔منصوبے کے تحت 477 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن کرغستان سے تاجکستان اور 750 کلو میٹر تاجکستان اور پاکستان کے مابین کابل کے راستے سے پہنچائی جائے گی۔

یہ منصوبہ وسطی اور جنوبی ایشیا کے ممالک کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کرے گا اور توانائی رکھنے والے اور توانائی کا کمی کا سامنا کرنے والے ممالک کے درمیان تجارت کے لئے نئے راستے کھلے گے۔پیر کو معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کاسا 1000 نامی منصوبے کا باضابطہ طور پر آغاز کر دیا گیا معاہدے کے تحت حکومتوں کے مابین رابطے کے لئے کونسل کا دفتر قابل میں بنایا جائے گا جو فوری طور پر کام شروع کر دے گا اجلاس میں پاکستان کے قاضی نعیم الدین کو سیکرٹریٹ کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے ۔

سیکرٹریٹ کے لئے ابتدائی بجٹ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ پاکستان اور افغانستان میں توانائی کی کمی کو پورے کرے گا ۔پاکستان کے وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے اجلاس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے خطے میں اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہو گا اور یہ منصوبہ تمام ممالک کے مفاد میں ہو گا انہوں نے کہا کہ تمام رکن ممالک منصوبے اور تکنیکی اور مالیاتی مشکلات کو حل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جس کے اقتصادی فائدے آئندہ چند سالوں میں سامنے آئیں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کو صنعتی ،زرعی اور گھریلو شعبوں میں بجلی کی کمی کا سامنا کرنے اور اس ضمن میں موجودہ حکومت نے بجلی پانی اور گیس جیسی بنیادی ضروریات کو یقینی بنانے کے لئے وسیع پیمانے پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔

اس کانفرنس میں ہونے والے فیصلے اس پالیسی کی حصول کی طرف اہم قدم ہے۔ یہ منصوبہ ورلڈ بنک ایشین ڈویلپمنٹ بنک اور اسلامی ترقیاتی بنک کے تعاون سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے وزیر توانائی و پانی اسماعیل خان نے کہا کہ یہ منصوبہ اسلامی ممالک کے مابین اقتصادی تعاون کو بڑھانے کا ایک نادر موقع ہے اور اقتصادی اور سماجی لحاظ سے افغانستان اور پاکستان کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے جس سے دونوں ممالک کو اس کے معاشی اور اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے اور تمام رکن ممالک بھی اس منصوبے سے مستفید ہونگے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی ہمسایہ ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :