مشرف کے پاس صرف 48 گھنٹے ہیں ،استعفیٰ کی صورت میں محفوظ راستہ مل سکتا ہے ،شاہ محمود قریشی

ہفتہ 16 اگست 2008 23:34

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اگست۔2008ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ صدر مشرف کے پاس اب وقت بہت کم رہ گیا ہے انہیں آج یا کل استعفیٰ سے متعلق فیصلہ کرلینا چاہئے ، ان کے پاس صرف 48 گھنٹے ہیں ،استعفیٰ دینے کی صورت میں انہیں محفوظ راستہ مل سکتا ہے ، بصورت دیگر ان کو مواخذہ کا سامنا کرنا ہوگا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان ایئر پورٹ پر پریس کانفرنس میں کیا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب ریٹائرڈ جرنیلوں اور ریٹائرڈ ڈپلومیٹس کی تنظیمیں بھی صدر کے استعفیٰ کا مطالبہ کرچکی ہیں ، امریکہ اور پاک فوج مواخذے سے بالکل لاتعلق ہیں ، وہ پاکستان کے آئین کا احترام کرتے ہیں اور بالکل مداخلت نہیں کرینگے ، انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ سرحد پر کسی قسم کی کوئی کشیدگی نہیں ہے تاہم لائن آف کنٹرول پر سیز فائر پاکستان اور بھارت دونوں کے حق میں ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر میاں نواز شریف صدر بننا چاہیں تو اس بارے میں سوچا جاسکتاہے ، اتحادی جماعتوں سے مشاورت بہت ضروری ہے اور ہم مواخذہ کے عمل میں اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے ، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب تاجر تنظیمیں اور سول سوسائٹی بھی مشرف کو رخصت کرنے کے حق میں ہے ، لہذا اس صورتحال میں 58 ٹو بی استعمال کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈکٹیٹر شپ سے ڈیمو کریسی کی طرف آنے کیلئے جو قربانیاں دی ہیں اس کی کہیں مثال نہیں ملتی ، انہوں نے کہا کہ مرحوم ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو دونوں قدر آور شخصیات تھیں ان کو منظر عام سے ہٹ کر پی پی پی کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل بارے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور دیگر تمام سیاسی جماعتیں بینظیر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے حق میں ہیں ، اس سلسلے میں میری بہت سی ملاقاتیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ہوئی ہیں اور غیر جانبدار مبصرین پرمشتمل ایک وفد تشکیل دیا جارہا ہے ، انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں تین ججز پر مشتمل سپریم کورٹ کے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے ، ہم نے بھارتی وفود کو اپنی جیلوں کا معائنہ کروایا ہے ، 54 کے قریب پاکستانی بھارتی جیلوں میں قید ہیں جو اپنی سزا کاٹ چکے ہیں پاکستان چاہتا ہے کہ خواتین اور چھوٹے بچوں کے ساتھ نرمی برتی جائے ، معزول ججز کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مواخذہ کے بعد اسلام آباد معاعدہ کے تحت ججوں کی سابقہ پوزیشن بحال ہو جائے گی ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں ان سے مکمل ہمدردی ہے حکومت ان کی قانونی اور مالی مدد کرے گی ، ہماری کوششوں سے ان کا خاندان مطمئن ہے ، سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے ، امین فہیم سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ پارٹی کی پالیسیوں کا احترام کرینگے ، پارٹی کو ان کی خدمات سے انحراف نہیں ہے ، پارٹی کے شریک چیئر مین کی ہدایت پر خورشید شاہ ان سے بات کررہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :