جان محمد جمالی نے مسلم لیگ (ق)اور مسلم لیگ (ن) میں مفاہمت کیلئے اپنی کوششیں تیز کر دیں،پرویز الٰہی کو قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف تسلیم کرلیں تو پنجاب میں شہباز شریف کی حمایت ہوسکتی ہے  جان جمالی کی نواز شریف میں تجویز

جمعہ 29 اگست 2008 18:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2008ء) سینٹ کے قائمقام چیئر مین جان محمد جمالی نے مسلم لیگ (ق)اور مسلم لیگ (ن) میں مفاہمت کیلئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے اہم ملاقات کی ہے جس میں صدارتی الیکشن اور مسلم لیگی دھڑوں میں مفاہمت کے امورپر بات چیت کی گئی ذرائع کے مطابق سینٹ کااجلاس ختم ہونے کے بعد لاہور سے رکن قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے ہمراہ جان محمد جمالی مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقات کے لئے پنجاب ہاؤس گئے ملاقات کے دور ان چوہدری نثار علی خان اور اسحاق ڈار بھی موجود تھے حالیہ دو ہفتوں میں نواز شریف اور شہباز شریف سے جان محمد جمالی کی یہ تیسری ملاقات ہے اس ملاقات میں مسلم لیگی دھڑوں میں مفاہمت کے امورپر بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جان محمد جمالی نے یہ تجویز دی ہے کہ اگر مسلم لیگ ن چوہدری پرویز الہی کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تسلیم کر لے تو مسلم لیگ (ق) پنجاب میں شہباز شریف کی حکومت کو سپورٹ کر سکتی ہے تاہم اس تجویز کے حوالے سے نواز لیگ کی قیادت نے کوئی حتمی جواب نہیں دیا ذرائع کے مطابق ملاقات میں نوازلیگ کے صدارتی امیدوار جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی کو بلوچستان اسمبلی سے ووٹ دلوانے کے امورپر بات چیت کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں بعد میں جان جمالی نے چوہدری شجاعت حسین اور مشاہد حسین سید کو اعتماد میں لیا