پاکستان اور افغانستان کا منی جرگہ عید الفطر کے فوری بعد اسلام آباد میں ہو گا ۔ جنرل کیانی کا بیان سرکاری موقف کا اعادہ ہے شاہ محمود قریشی

جمعرات 11 ستمبر 2008 23:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2008ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کا منی جرگہ عید الفطر کے فوری بعد اسلام آباد میں ہو گاجبکہ کشمیر کے بارے میں مشترکہ موقف کیلئے پارلیمانی گروپ تشکیل دیا جائے گا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو نمائندگی حاصل ہو گی۔ دفتر خارجہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار عشائیہ سے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان وزیر خارجہ ڈاکٹر رنگین دادفر نے انہیں ٹیلی فون کیا اور ہم نے دوطرفہ معاملات پر تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے بتایا کہ افغان وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان تمام فورموں پر نئے سرے سے رابطوں کی تجاویز دیں جس کے مطابق ہم نے اتفاق کیا کہ دونوں وزراء خارجہ رواں ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کریں گے اور دونوں صدور کے درمیان ملاقات کی تفصیلات کو آگے بڑھائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاک۔افغان منی جرگہ عیدالفطر کے فوری بعد بلایا جائے گا جس کیلئے ارکان کی فہرستوں کا تبادلہ پہلے ہی کیا جا چکا ہے ۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ افغانستان کے بارے میں علاقائی اقتصادی تعاون کی کانفرنس نومبر کے تیسرے ہفتے میں منعقد ہو گی جبکہ پاک۔افغان مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس کابل میں ہو گا جس کیلئے افغان وزیر خارجہ اپنے پاکستانی ہم منصب کو دورہ کابل کی دعوت دیں گے ۔ اس اجلاس کی تاریخیں طے کی جا رہی ہیں۔ امریکی آرمی چیف کے بیان پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے ردعمل پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے اپنے بیان میں حکومت پاکستان کے سرکاری موقف کا اعادہ کیا ہے ۔

وزیر خارجہ قریشی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور آصف زرداری نے سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ کرکے انہیں قائل کیا ہے کہ کشمیر اور بھارت کے معاملات پر پارلیمانی کاکس تشکیل دی جائے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو نمائندگی حاصل ہو تاکہ سب مل بیٹھ کر بھارت کے ساتھ مذاکرات اور کشمیر کے بارے میں قومی اتفاق رائے قائم کر سکیں۔