ایڈمرل مائیکل مولن کی آرمی چیف سے ملاقات‘دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دیگر امور پر تبادلہ خیال‘رابطے بہتر بنانے پر اتفاق۔پاکستانی سرحدوں میں کسی قسم کی کاروائی بلا جواز ہے ‘اتحادی فوج پالیسی پر نظرثانی کرے‘آرمی چیف۔۔سی آئی اے کی اطلاع پر انگور اڈہ میں حملہ کیا گیا تھا‘بعد میں اطلاع غلط ثابت ہوئی‘ایڈمرل مولن

بدھ 17 ستمبر 2008 10:54

راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین17ستمبر2008 ) امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ایڈمرل مائیکل مولن نے راولپنڈی میں جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کی- ملاقات کے دوران دونوں سربراہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ ‘پاک افغان سرحد پر اتحادی افواج کی سرگرمیوں اور دوسرے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا -میڈیا اطلاعات کے مطابق ملاقات میں جنرل کیانی نے سرحدی خلاف ورزیوں اوراس پر ہونے والے شدید احتجاج سے ایڈمرل مائیک مولن کو آگاہ کیا۔

جنرل اشفاق پرویز کیانی نے مئوقف اختیار کیا کہ پاکستانی حدودد میں امریکا کو کسی قسم کی کارروائی کی اجازت ہے اور نہ ہی دونوں ممالک کے درمیان ایسا کوئی معاہدہ ہے۔جنرل پرویز کیانی نے ایڈمرل مائیک مولن پر واضح کیا کہ سرحدوں کے اندر کارروائی کا اختیار صرف پاک فوج ہی کو ہے۔

(جاری ہے)

جنرل اشفاق کیانی نے کہا کہ انگور اڈہ جیسے واقعات سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک امریکا تعاون متاثرہوگا۔

پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری قابل احترام ہے اور اگر اس پر کسی قسم کا بلا جواز حملہ کیا گیا اور پاکستانی حکام کو اس کی اطلاع بھی نہیں دی گئی تو اس کے خلاف جوابی کاروائی کا حق پاکستان محفوظ رکھتا ہے-اطلاعات کے مطابق ایڈمرل نے یقین دلایا کہ مستقبل میں اس قسم کی صورتحال پیدا نہیں ہو گی انہوں نے کہا کہ انگوراڈہ کا واقعہ سی آئی اے کی انفارمیشن پر ہوا تھا- سی آئی اے کو اطلاع ملی تھی کہ اس علاقے میں دہشت گرد موجود ہیں لیکن بعد میں جب تحقیقات کی گئی تو وہاں پر کوئی مطلوبہ دہشت گرد موجود نہیں تھا ملاقات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سی آئی اے اور پاکستان کے درمیان روابط میں اضافہ کیا جائے-