پاکستان کے ایف سولہ طیاروں کے معاملے پر امریکی سینٹ کی فارن افیئرز کمیٹی میں سماعت ،امداد پر شدید تنقید

بدھ 17 ستمبر 2008 11:57

پاکستان کے ایف سولہ طیاروں کے معاملے پر امریکی سینٹ کی فارن افیئرز ..
نیو یارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 17ستمبر 2008ء) امریکی سینٹ کی فارن افیئرز کی ایک سب کمیٹی میں پاکستان کے لیے 23 کروڑ ڈالر کی امریکی امداد کی فراہمی کے حوالے سے ایک سماعت ہوئی جس میں ایف سولہ لڑاکا جیٹ طیاروں کی اپ گریڈیشن کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ یہ رقم پچھلے سال امریکی کانگریس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک موٴثر کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان کے لیے منظور کی تھی۔

اس جنگ میں کامیابی کے لیے ابتدائی طورپر اس امداد کو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سیکیورٹی میں اضافے اور ان کی اقتصادی ترقی کے لیے استعمال کیے جانے کا منصوبہ تھا۔لیکن امریکی انتظامیہ کی جانب سے منصوبے میں تبدیلی کا اعلا ن سامنے آتے ہی بعض حلقوں کی جانب سے اس پر اعتراضات اٹھائے گئے۔امریکی عوامی نمائندوں کے اعتراضات اور سوالات کو سننے اور ان کے جوابات کے لیے ایوان نمائندگان کی فارن افئیرز کمیٹی کی جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی سب کمیٹی کے سامنے ایک سماعت ہوئی جس میں اس حوالے سے مختلف خدشات اور سوالات انتظامیہ کے مختلف اداروں کے سامنے رکھے گئے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے چیئر مین گیری ایکر مین نے کہا کہ جہاں تک میں سمجھ پایا ہوں وہ یہ ہے کہ انتظامیہ نئے مالی سال میں اس مقصد کے لیے مزید 11 کروڑ ڈالرز خرچ کرنا چاہتی ہے اور یہ سب اس یقین دہانی کے باوجود کیا جا رہا ہے کہ دس کروڑ90 لاکھ ڈالرز کی امداد کے علاوہ اس پروگرام کا خرچ حکومت پاکستان خود اٹھائے گی۔بیورو آف ساوٴتھ اینڈ سنٹرل ایشن افیئرز کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈونلڈ کیمپ نے کہا کہ ایف سولہ پاکستان کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بہت اہم ہیں ۔

پاکستانی فضائیہ وادی سوات ،باجوڑ اور فاٹا کے علاقوں میں اپنے آپریشنز کے لیے ایف سولہ کے بیڑے سے بہت کام لے رہی ہے تاہم یہ طیارے اس قسم کی کارروائیوں کے لیے صرف دن کی روشنی میں استعما ل کیے جاسکتے ہیں ۔ مڈلائیف صلاحیت سے لیس ایف سولہ رات کے اندھیرے میں اور کسی بھی موسم میں اپنے اہداف کو اسی طرح سے ٹھیک نشانہ بنا سکیں گے جیسے ہم عراق میں کررہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :