پنجاب حکومت کو غیر مستحکم کر نے کی کوشش کی گئی تو یہ سیاستدانوں کی بہت بڑی ناکامی ہوگی ،راجہ ظفر الحق۔۔۔ ق لیگ سے کوئی رابطہ نہیں یہ جماعت اب تین حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے‘صحافیوں سے گفتگو

بدھ 17 ستمبر 2008 15:34

ٓاسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین17ستمبر2008 ) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے چیئر مین راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کو غیر مستحکم کر نے کی کوشش کی گئی تو اس سے اچھا تاثر نہیں ابھرے گا اور یہ بہت بڑی ناکامی ہوگی  سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور جمہوری نظام کو سوالیہ نشان نہ بننے دیں  جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی کے حوالے سے کوئی مسئلہ درپیش نہیں اگر باہر سے کسی نے کچھ کہا ہو تو اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے  ق لیگ سے کوئی رابطہ نہیں یہ جماعت اب تین حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے-ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے سے ملک پر بہت منفی نتائج ہونگے اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا وہ مسلم لیگ (ن)کے مرکزی سنٹرل سیکرٹریٹ میں کیوبا کے سفیر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

راجہ ظفر الحق نے کہاکہ پنجاب حکومت کو کسی قسم کا کوئی خطر نہیں ہے میثاق جمہوریت میں بنیادی شق تھی کہ الیکشن کے بعد ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائیگا لہذا پنجاب میں ہماری حکومت ہے اور مرکز میں ہم اپوزیشن میں چلے گئے ہیں اور ہماری قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ جمہوری نظام کو گر نے نہیں دیا جائیگا راجہ ظفر الحق نے کہاکہ اگر پنجاب حکومت کو غیر مستحکم کر نے کی کوشش کی گئی تو یہ تاثر ابھریگا کہ سیاستدانوں کو ملک میں جمہوریت بحال کر نے کا موقع ملا اور انہوں نے کھینچا تانی شروع کر دی یہ بڑی ناکامی ہوگی انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مسلم لیگ (ق) کے ساتھ صرف صدارتی الیکشن تک رابطے تھے جس کے بعد کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی پیشرفت ہوئی ہے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ہم نے ججز کی بحالی کے بارے میں تعداد کی بات نہیں کی تھی ہم تو 3نومبر 2007ء کا صدر مشرف کے غیر قانونی اقدام کے خلاف تھے ہم کہتے تھے کہ جس طر ح پرویز مشرف نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے 62ججز کو گھر بھیجا ہے ۔

اسی طرح ایک ایگزیکٹو آر ڈر کے ذریعے ججز کو بحال کیا جائے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی اہلیت کے بارے میں کیس کو لٹکایا جارہا ہے ۔ راجہ ظفر الحق نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ق)اس وقت تین حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے ایک حصہ پیپلز پارٹی کے پاس ہے ایک مسلم لیگ (ن)کے پاس ہے او رایک کی قیادت چوہدری برادران کی خود کررہے ہیں ۔قبائلی علاقوں کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ افغانستان اور ایک ہمسایہ ملک کی بعض پالیسیاں درست نہیں تھیں جس کی وجہ سے امریکہ کی طرف سے ہماری سرزمین کی فضائی اور زمینی حدود کی خلاف ورزی کی جارہی ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے ملک چھوٹا یا بڑا وہ اپنا وجود قائم رکھنے کیلئے معرض وجود میں آتا ہے مسلح افواج کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے سرحدی حدود کی حفاظت کرے اور آرمی چیف کا بیان قوم کے امنگوں کے مطابق ہے ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کے حوالے سے راجہ ظفر الحق نے کہاکہ یہ فیصلہ ملک کیلئے مہلک ثابت ہوگا ہمارا تمام ٹرانسپورٹ کا نظام ڈیزل پر ہے جسے مہنگا کر دیا گیا ہے جس سے مہنگائی میں بہت اضافہ ہوگا کیوبا کے سفیر سے بات چیت کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہاکہ کیو با ایک ہزار پاکستانی طالبعلموں کو فری میڈیکل ایجوکیشن کا اہتمام کئے ہوئے ہے حکومت پاکستان ان طلباء کو روزانہ کی بنیاد پر پیسے دیتی ہے اور وہاں کے پاکستانی طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان ہمارے پیسے بڑھائے اور تین سال کے دورانیہ کو کم کیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ 1997ء میں میاں نواز شریف کی حکومت نے تعلیم کیلئے چار فیصد بجٹ رکھا تھا اور جو نہی حکومت ختم ہوئی انہوں نے بجٹ کر کے 1.8کر دیا جو تعلیم کے شعبے میں بہت کم رقم رکھی گئی ہے انہوں نے کہاکہ زیرو پوائنٹ ایکسچینج کیلئے تو دو ارب چالیس کروڑ روپے رکھا گیا ہے لیکن تعلیم کیلئے کوئی کوشش نہیں کی جارہی ہے ہمار ی ترجیحات درست نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ بھارت نے دریاؤں کا پانی پاکستان میں چھوڑکر سیلاب کا موجب بنا ہے اب جبکہ بوائی کا سیزن ہے بھارت نے دریاؤں کا پانی روکنا شروع کر دیا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ پاکستان کو عملی طورپر صحرا میں تبدیل کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :