پنجاب حکومت میں پیپلزپارٹی کے مستقبل کا فیصلہ نواز شریف کریں گے،چوہدری نثار۔۔۔صدرزرداری پارٹی سربراہی چھوڑ دیں، پارلیمنٹ سے روایتی کی بجائے تبدیلی لانے والا خطاب کریں،قائد حزب اختلاف

جمعہ 19 ستمبر 2008 17:10

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین19ستمبر2008 ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت میں پی پی پی کے وزراء کے مستقبل کے فیصلے کیلئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف جلد مشاورت سے فیصلہ کریں گے صدر آصف علی زرداری اب پارٹی عہدہ چھوڑ دیں اور ایک پارٹی کی بجائے ملک کے صدر بن کر دکھائیں اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب کو قومی امنگوں کے مطابق بنائیں جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ چھ ماہ سے ہمارے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عمل نہیں کیا گیا ہم ملک کے مفاد میں بنائی گئی پالیسیوں کی تائید کریں گے اور ہمیں توقع ہے کہ صدر اپنے خطاب میں قومی جذبات کے ترجمانی کریں گے اور ان کا خطاب ایک روایتی صدر کی بجائے حقیقی معنوں میں تبدیلی اور تاریخی خطاب ہوگا وہ ملکی تاریخ کے طاقتور ترین صدر ہیں اور پی پی پی کے شریک چیئرمین بھی ہیں پارلیمنٹ سے خطاب سے پہلے پارٹی عہدہ چھوڑ دیں اور پاکستان کے صدر بن کر دکھائیں 17ویں ترمیم ختم کی جائے اور سابق صدر مشرف نے جو غیر آئینی اختیارات 17ویں ترمیم کے ذریعے حاصل کیے تھے پارلیمنٹ اوروزیراعظم کو دیے جائیں اگر حکومت 17ویں ترمیم کے خاتمہ کا بل لائیگی تو کوئی بھی رکن اس کی مخالفت نہیں کرے گا دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پر میڈان پاکستان پالیسی بنائی جائے جس میں پاکستان کی سالمیت اورخود مختاری کا تحفظ کیاجائے ایک سوال پرانہوں نے کہا کہ امریکی سفیر سے ملاقات ایک خیرسگالی کال تھی جس میں امریکی سفیر نے قائد حزب اختلاف بننے پر مبارکباد دی ملاقات میں موجودہ حالات پر بھی بات چیت ہوئی ہے اور نواز شریف کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو واضح موقف ہے امریکی سفیر کو میں نے اس پرآگاہ کردیا ہے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے معاملے پر بحث کرائی جائے اگر حکومت ایسا نہیں کرسکتی تو گول میز کانفرنس بلالیں حکومت کی قومی مفاد میں پالیسیوں کی تائید کریں گے جاوید ہاشمی کو اہم عہدہ نہ دینے کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی خود انہیں اپوزیشن لیڈر بننے پر مبارکباد دے چکے ہیں اورمجھے اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ پارٹی نے کیا ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ لاہور جارہے ہیں اور میاں نواز شریف سے ملاقات میں پنجاب حکومت میں پی پی پی کے وزراء کو شامل رکھنے یا نہ رکھنے کے معاملے پر مشاورت کی جائیگی۔