دہشتگردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑنے کیلئے مل کر جدو جہد کرنا ہوگی، پاک افغان سرحد پردہشتگردوں کے خلاف مشترکہ کاروائی پر اتفاق ہو گیا ، شاہ محمود قریشی، افغان سفیرکا اغوا پاک افغان تعلقات خراب کرنیکی گہری سازش ہے، جلد بازیابی کے لئے تمام وسائل استعمال کررہے ہیں، لوئی جرگہ عید الفطر کے بعداسلام آباد میں منعقد ہوگا ، اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پرافغان ہم منصب سے ملاقات میں اظہار خیال

جمعرات 25 ستمبر 2008 18:25

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25ستمبر۔2008ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان سفیرکا پشاور سے اغوا پاک افغان تعلقات خراب کرنے کی گہری سازش ہے، حکومت اُن کی جلد بازیابی کے لئے تمام ممکنہ وسائل استعمال کر رہی ہے، دہشتگردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑنے کے لئے مل کر جدو جہد کرنا ہوگی ،اسلام آباد میں لوئی جرگہ عید الفطر کے بعد منعقد ہوگا افغان وزیر خارجہ شرکت کریں گے جبکہ پاک افغان سرحد پردہشتگردوں و انتہا پسندوں کے خلاف مشترکہ کاروائی اور اقتصادی روابط کو مزید فروغ دینے پر اتفاق ہو گیا۔

اِن خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی 63ویں جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر جمعرات کے روز افغان ہم منصب ڈاکٹر رنگین دادفر سپانتا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا جبکہ اِس موقع پر دونوں جانب سے پاک افغان سرحد پردہشتگردوں و انتہا پسندوں کے خلاف مشترکہ کاروائی اور اقتصادی روابط کو مزید فروغ دینے پر اتفاق ہو گیا ۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پشاور سے افغان سفیر عبدالخالق فراحی کے اغوا کی شدید مذمت اور انکے ڈارئیور کی ہلاکت پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے افغا ن ہم منصب کو یقین دلا یا ہے کہ حکومت پاکستان اُنہیں جلد بازیاب کرا نے کے لئے تمام ممکنہ ذرائع استعمال کر رہی ہے جبکہ فراحی کاحیات آباد کے علاقے سے اغوا بزدلانہ کاروائی ہے۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگردی اور انتہا پسندی دونوں ممالک کا یکساں مسئلہ اورسنگین خطرات کا پیش خیمہ ہے جس سے نمٹنے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے اور دونوں ممالک کے مابین مکمل ہم آہنگی کی ضرورت ہے جبکہ مشترکہ منی جرگہ عید کے بعد ہی اسلام آباد میں منعقد ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے اور ان عناصرکے ساتھ قطعاًمذاکرات نہیں ہو نگے جو تشدد اورتباہی کا راستہ نہیں چھوڑیں گے ، ہمیں دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے پاکستان اور افغانستان میں تخصیص نہیں کرنی چاہیے خاصکر اُس وقت جب پاکستان بھی افغانستان میں مفاہمتی عمل کی بھر پور حمایت کرتا ہے جبکہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے دونوں برادر ملکوں کو مل کر مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی اور پاک افغان سرحد پر مشترکہ نگرانی کا سلسلہ شروع کیا جا سکتا ہے ۔

افغان وزیر خارجہ نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان ،افغانستا ن کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل برادرہمسایہ ملک ہے ،دہشتگردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑنے کے لئے مل کر جدو جہد کرنا ہوگی جبکہ پاک افغان سرحد پر دونوں ملکوں کی افواج کے مشترکہ گشت اور دہشتگردوں سے ملکر نمٹنے بارے سوچا جا سکتا ہے ۔اِس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان وزیر خارجہ کوعید الفطر کے بعد اسلام آباد میں لوئی جرگہ میں شرکت کی دعوت دی ،جو انہوں نے قبول کر لی۔