وزیر خارجہ کی چینی اور آئرش ہم منصب سے ملاقات ، پاکستان چین کیساتھ باہمی تجارت کا حجم 2011 تک پندرہ ارب ڈالر کرنے کا خواہشمند ہے ، شاہ محمود قریشی،اپنے شہریوں کی سلامتی بارے تشویش ہے ،مغوی چینی باشندوں کی رہائی کیلئے پاکستانی کوششیں قابل تعریف ہیں ، یانگ جیچی،آئر ش وزیر خارجہ سے پاکستان میں سفارتخانہ کھولنے کی درخواست،آئر لینڈ پاکستان کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتاہے،ٹی ڈی مارٹن

ہفتہ 27 ستمبر 2008 20:32

نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27ستمبر۔2008ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 63 ویں اجلاس کے موقع پر چینی ہم منصب یانگ جیچی سے ملاقات کی ، وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ وسط اکتوبر میں صدر زرداری کے ہمراہ دورہ چین کے منتظر ہیں انہوں نے کہا کہ اس دورے سے باہمی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا ، انہوں نے کہا کہ صدر زرداری چین کی دوستی کو بہت اہمیت دیتے ہیں ، جس کا اظہار انہوں نے اولمپکس گیمز کی افتتاحی تقریب میں اپنے بیٹے کو بھیج کر کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اقتصادی تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے اور باہمی تجارت کا حجم سات ارب ڈالر سے بڑھا کر 2011 تک پندرہ ارب ڈالر کرنے کا ارادہ رکھتاہے ، چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کے ملک نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور بلاول زرداری کی اولمپک گیمز میں شرکت کو سراہا ہے ، انہوں نے صدر زرداری کے دورہ چین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے حوالے سے کانفرنس میں شرکت کیلئے اعلی اختیارات کا حامل وفد چین سے شریک ہوگا ، چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ پاک چین دوستی کی بنیاد دونوں ممالک کے عوام کی دوستی پر ہے ، جس سے دونوں مستفید ہو رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کو مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینی چاہئے ، چین کو مختلف شعبوں میں پاکستان کی مدد پر فخر ہے اور مستقبل میں بھی وہ اپنا تعاون جاری رکھے گا ، چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کی حکومت کو پاکستان میں اپنے شہریوں کی سلامتی کے بارے میں تشویش ہے ، انہوں نے اپنے اغواء کئے گئے شہریوں کی رہائی کیلئے پاکستانی حکومت کی کوششوں کو سراہا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یقین دلایا کہ پاکستان کیلئے چینی شہریوں کی سلامتی نہایت اہم ہے اور وہ ان کا تحفظ ہر صورت میں یقینی بنائے گا ، دریں اثناء وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے آئر لینڈ کے وزیر خارجہ ٹی ڈی مارٹن سے بھی ملاقات کی ، انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو دیئے گئے ایوارڈ پر آئر لینڈ کی حکومت کے اقدام کو سراہا ، انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو نے 1994ء میں آئر لینڈ کا دورہ کیا تھا اور وہ باہمی تعلقات کے فروغ کی خواہاں تھیں ، آئر لینڈ پاکستان کیلئے ایک نہایت اہم ملک ہے کیونکہ وہاں مقیم پاکستانی باشندوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے ، انہوں نے آئرش وزیر خارجہ سے پاکستان میں اپنا سفارتخانہ کھولنے کی درخواست کی ، جس سے باہمی تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا ، انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور لینڈ پاکستان میں ہونے والی ایکسپو 2008ء ، آئیڈیاز نمائش اور فوڈ ٹیکنالوجی اینڈ ایگریکلچر میں بھی شرکت کرے ، آئرش وزیر خارجہ نے محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کی نئی جمہوری حکومت کی کامیابی کے خواہشمند ہیں ، انہوں نے بتایا کہ مختلف آئرش کمپنیاں بجلی اور تیل کی تلاش سمیت مختلف شعبوں میں پہلے ہی پاکستان میں کام کررہی ہیں اور آئر لینڈ پاکستان کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتاہے ، انہوں نے آئر لینڈ کی ترقی کیلئے وہاں موجود پاکستانی شہریوں کے کردار کو سراہا ۔