ایرانی وزیر خارجہ کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات۔ایران کی پاکستان کو ایک ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کی پیش کش۔ایران سے ادھار خام تیل خریدنا چاہتے ہیں ، وزیر خارجہ۔گیس پائپ لائن منصوبے میں بھارت کی شمولیت سے خوشی ہوگی،فیصلہ جلد کیا جائے ،منوچہر متقی، شاہ محمود قریشی

جمعہ 10 اکتوبر 2008 17:57

ایرانی وزیر خارجہ کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات۔ایران کی پاکستان کو ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین10 اکتوبر2008 ) ایران نے پاکستان کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ایک ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے ، جبکہ پاکستان نے ایران سے ادھار خام تیل خریدنے کی خواہش ظاہر کی ہے ، دونوں ممالک نے گیس پائپ لائن منصوبہ کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی اس منصوبہ میں شمولیت سے انہیں خوشی ہوگی تاہم اس بارے میں فیصلہ کرنے میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے ،پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ منوچہر متقی نے جمعہ کو پاکستان ہم منصب شاہ محمود قریشی سے دفتر خارجہ سے ملاقات کی اور گیس پائپ لائن منصوبہ ، باہمی تجارت کے فروغ ، افغانستان اور خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا ،ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کی ملاقات نہایت تعمیری رہی ہے ، پاکستان اور ایران کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں ، انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دوران افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ، کیونکہ ہماری سرحدیں ملتی ہیں ، ہم ایک مستحکم ، خوشحال اور پرامن افغانستان کے خواہاں ہیں ، ایرانی وزیرخارجہ کے ساتھ افغانستان کے مسئلے پر تفصیل سے بات چیت ہوئی اور تمام معاملات کے حل کیلئے مذاکرات کی ضرورت پر زوردیا گیا، انہوں نے بتایا کہ سہہ فریقی گیس پائپ لائن منصوبے کا معاملہ بھی ہماری ملاقات میں زیر غور آیا ، ایران اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا عزم رکھتا ہے اور پاکستان بھی اپنی توانائی کی ضروریات کیلئے اس منصوبے کی جلد تکمیل چاہتا ہے ، بھارت اگر ہمارے ساتھ چلے تو ہمیں خوشی ہوگی ، انہوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق پانچ تکنیکی نکات میں سے چار پر اتفاق رائے ہوگیا ہے ، صرف ایک نکتہ زیر غور رہ گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ایران نے ایک ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ، جبکہ ہم نے باہمی تجارت کا حجم بڑھانے پر بھی بات چیت کی ہے ، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں چاول کی بمبر فصل کی وجہ سے ایران کو اس کی برآمد کے معاملے پر بھی بات ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

جب کہ ہماری خواہش ہے کہ ایران پاکستان کو خام تیل فراہم کرے ، میں نے ایرانی وزیر خارجہ سے درخواست کی ہے کہ ہمیں تین ماہ سے زیادہ عرصہ کیلئے خام تیل ادھار فراہم کیا جائے چونکہ ایرانی قوانین کے تحت اس مد میں صرف تین ماہ تک کے عرصہ کی حد رکھی گئی ہے ، اس لئے ایرانی وزیر خارجہ نے اس معاملے پر غورکرنے اور اس کا حل نکالنے کی یقین دہانی کرائی ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم نے باہمی تعلقات اور روابط بڑھانے کے طریقوں پر بھی غور کیاہے ، ہمارے درمیان ہونے والی بات چیت کو میرے دورہ تہران کے موقع پر آگے بڑھایا جائے گا ، اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ منوچہر متقی نے کہا کہ پاکستان اور ایران برادر ملک ہیں اور مختلف مواقع پر یہ ایک دوسرے کے ساتھ رہے ہیں میں پرتپاک میزبانی پر پاکستان کا شکر گزار ہوں ، انہوں نے کہا کہ مختلف امور پر دونوں ممالک یکساں نکتہ نظر رکھتے ہیں ، گزشتہ کئی ہفتوں سے پاکستان میں رونماء ہونے والے واقعات پر ایرانی حکومت اور عوام کو تشویش ہے یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے ، لیکن ایسی صورتحال کسی کیلئے مفید نہیں ہوسکتی انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حالات سے واضح ہوتا ہے کہ سات سالہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے اس بارے میں مل بیٹھ کر بات کرنا ہوگی ، پاکستان اور ایران کے درمیان ایک ہزار کلو میٹر طویل سرحد ہے ،جو بھائی چارے کی علامت ہے ، دونوں ممالک سرحد کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں ، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان متعد د شعبوں میں تعلقات کے فروغ کے مواقع پائے جاتے ہیں ، ہم باہمی تبادلوں کو بھی بڑھانے کے خواہاں ہیں ، ہم وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورہ ایران کے منتظر ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان ہونے والی بات چیت کے درمیان طے پایا ہے کہ ایران پاکستان کی ضروریات کیلئے ایک ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کرے گا ،ہم ایران سے بجلی برآمد کرنے یا پاکستان میں پاور پلانٹ لگا کر یہ بجلی فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں ۔