بہت سی چینی کمپنیز پاکستان میں سرمایہ لگانے میں دلچسپی رکھتی ہیں  شاہ محمود قریشی ،ملک میں تمام بحرانوں کے ذمہ دار سابق حکمران ہیں  آئی ایم کے ساتھ مذاکرات ہورہے ہیں  صحافیوں سے بات چیت

جمعہ 24 اکتوبر 2008 21:03

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اکتوبر۔2008ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ چینی سرمایہ کاروں نے کے ترقیاتی کاموں پر تعاون کایقین دلایا ہے  بہت سی چینی کمپنیز پاکستان میں سرمایہ لگانے میں دلچسپی رکھتی ہیں  آئی ایم کے ساتھ مذاکرات ہورہے ہیں ہمارے پاس تین تجاویز ہیں متواتر تینوں پر دیکھ رہے ہیں ہم اپنا پیکج مرتب کررہے ہیں۔

ملک ڈیفالٹ نہیں ہوگا جومعاشی نہ ہمواری سامنے آئی وہ چند مہینوں کی بات نہیں بلکہ گزشتہ نو سالوں میں ملکی معیشت کو ناقابل یقین حد تک نقصان پہنچا ہے۔ اب ملک اندھیروں میں ان کے ذمہ سابقہ حکمران ہیں جنہوں نے اپنے دور حکومت میں ایک میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے نہیں بنائے ۔ وہ گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ملتان ائیرپورٹ پرصحافیوں اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے صدرمملکت کے چائنا کے دورے پر انرجی بحران اور دیگر اقتصادی اور معاشی اور تعلقات کے حوالے سے چائناسے جومذاکرات ہوئے ہیں27 اکتوبر کو چائنا کی ٹیم پاکستان آرہی ہے ۔

(جاری ہے)

بھارت کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت میں مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے ۔ چائنا میں بھارت کے ورزیراعظم من موہن سنگھ اور وزیراعظم گیلانی کے ساتھ ملاقات ہورہی ہے ۔ میں بھی جلد بھارت کا دورہ کرونگا ۔ پانی کے حوالے انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کودیکھیں گے ۔ اور ان کے ساتھ معاہدے بھی ہوئے ہیں  ان کیمرہ سیشن اجلاس کے بارے میں بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان کی 16 جماعتوں نے بحث میں حصہ لیا اور متفقہ قرارداد منظور کی اور پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتیں اہم ایشو پر حکومت کے ساتھ ہیں۔

پیپلزپارٹی غریبوں کی جماعت ہے ۔ پیپلزپارٹی نے تمام کنٹریکٹ ملازمین کو کنفرم کردیا تاکہ ان کے گھر کاچولہا جل سکے  ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ ابھی میں چین کادورہ کرکے آیا ہوں وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں چائنا کے ساتھ ا ٹامک انرجی پربات چیت ہوئی ہے۔ بہت سی چینی کمپنیز پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں اور وہ اپنا سرمایہ پاکستان میں لگانا چاہتی ہیں چین نے ہمارے ہرمشکل وقت میں ساتھ دیا ہے۔

آئی ایم کے ساتھ مذاکرات ہورہے ہیں ہمارے پاس تین تجاویز ہیں متواتر تینوں پر دیکھ رہے ہیں ہم اپنا پیکج مرتب کررہے ہیں۔ ملک ڈیفالٹ نہیں ہوگا جومعاشی نہ ہمواری سامنے آئی وہ چند مہینوں کی بات نہیں بلکہ گزشتہ نو سالوں میں ملکی معیشت کو ناقابل یقین حد تک نقصان پہنچا ہے۔ اب ملک اندھیروں میں ان کے ذمہ سابقہ حکمران ہیں جنہوں نے اپنے دور حکومت میں ایک میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے نہیں بنائے ۔

صدرمملکت کے چائنا کے دورے پر انرجی بحران اور دیگر اقتصادی اور معاشی اور تعلقات کے حوالے سے چائناسے جومذاکرات ہوئے ہیں27 اکتوبر کو چائنا کی ٹیم پاکستان آرہی ہے ۔ بھارت کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت میں مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے ۔ چائنا میں بھارت کے ورزیراعظم من موہن سنگھ اور وزیراعظم گیلانی کے ساتھ ملاقات ہورہی ہے ۔

میں بھی جلد بھارت کا دورہ کرونگا انہوں کہا کہ گروپ ضرور تشکیل دیاگیا جو پاکستان کی معیشت میں بہتری آئے گی ۔اس میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جوپاکستان کے دہشت گردی کے خاتمے کو مسلمہ سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بے انتہا قربانی دی ہے ۔ بین الاقوامی سطح پرپاکستان کی قربانی کا احساس کیا جائے ایک اور سوال پر عوام کواب ریلیف دینگے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہوگئیں ۔

ہم اپنے بجٹ کے خسارے کو ختم کرنا چاہتے ہیں اس کے جلد مثبت اثرات عوام کونظر آئیں گے انہوں نے کہاکہ 16 سالہ تاریخ میں مقبوضہ کشمیر اور سری نگرمیں تجارت ہورہی ہے عوام کے درمیان انڈسینڈنگ پیدا ہوگی اور وادی کے رہنے والوں میں مثبت فیصلہ ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر سول ایوی ایشن اور دیگر ایسے تمام محکموں کے ملازمین کو پیپلزپارٹی اپنے منشور کے مطابق کنفرم کردیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ نو سالہ آمریت دور میں ہرسطح پر استحصال ہوا ہے ۔ جس کا ہم تدارک کرینگے