غیر ملکی کمپنیاں پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں،مشیر خزانہ

ہفتہ 25 اکتوبر 2008 16:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اکتوبر۔2008ء) وفاقی مشیرخزانہ شوکت ترین نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں پر زور دیا کہ پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں یہ بات انہوں نے کراچی میں اوورسیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اجلاس کے بعد میڈیا سے کرتے ہوئے کہی۔شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کی مدر کمپنیاں پوری دنیا میں سالانہ 200ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرتی ہیں تاہم پاکستان میں صرف 2فیصدسرمایہ کاری کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے مسائل حل کرتے ہوئے انہیں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گی۔

انہوں نے اورسیز انویسٹرز پر زور دیا کہ پاکستان میں اپنی موجودہ سرمایہ کاری میں اضافہ کریں تاکہ اوورسیز انویسٹرز کی جانب سے پاکستان میں کی گئی سالانہ سرمایہ کاری 2ارب ڈالر کی موجودہ سطح سے بڑھا کر 4ارب ڈالر تک پہنچ جائے ۔

(جاری ہے)

مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی سطح پر اوورسیز انویسٹرز کے ساتھ ہر تین ماہ بعد رابطہ کیا جائے گا ۔شوکت ترین نے کہا کہ سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی بالخصوص پیداواری لاگت میں کمی اور سرخ فیتوں کی رکاوٹوں کو جلد دور کیا جائے گا۔

شوکت ترین نے کہا کہ اوورسیز انویسٹرز نے انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا ہے جن میں امن و امان، ٹیکس سے متعلق مسائل، ادویات کی قیمتوں میں اضافے سمیت دیگر مسائل شامل ہیں ۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اوورسیز انوسٹرز چیمبرآف کامرس کے صدر وقار اے ملک نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے حکومت کا نو نکاتی پروگرام سرمایہ کاروں کی توقعات کے مطابق ہے اور اس پروگرام پر عمل درآمد کے ذریعے پاکستان میں اداروں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی وقار ا ے ملک نے کہا کہ یہ نو نکاتی پروگرام کسی بیرونی دباوٴ پر نہیں بلکہ ملک کو درپیش مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور بیرونی سرمایہ کار اداروں کے سربراہان نے اس پروگرام پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔

وقار اے ملک نے امید ظاہر کی کہ بیرونی آمدنی کے حصول کے لیے حکومت کے اے بی اور سی پلان کارآمد رہیں گے اور آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کے دوران معاشی بحران پر کافی حد تک قابو پالیا جائے گا

متعلقہ عنوان :