بھارت میں قید 650 سے زائد پاکستانیوں کو جلد رہا کیا جائے گا

بدھ 29 اکتوبر 2008 19:42

کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین29 اکتوبر2008 ) بھارت میں قید 650 سے زائد پاکستانیوں کو جلد رہا کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں سرگرم عمل عسکری اور سیاسی قیادت کے شدید دباؤ پر حکومت پاکستان نے بھارتی جیلوں میں قید 650 سے زائد پاکستانیوں کی رہائی کا معاملہ حالیہ مذاکرات میں اٹھایا یہ وہ پاکستانی ہیں جن پر الزام ہے کہ گزشتہ 20 سال کے دوران انہوں نے تحریک آزادی کشمیر میں مختلف جماعتوں کے پلیٹ فارم سے حصہ لیا ہے جن کو بھارت دہشت گرد کشمیری قیادت مجاہدین قرار دیتی ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت پاکستانی حکومت کے شدید اصرار پر ان قیدیوں کی رہائی مرحلہ وار ممکن بنانے کے لئے تیار ہوئی ہے تاہم ان میں سے بعض ایسے قیدی ہیں جن کے خلاف فیصلے ہوئے ہیں اور ان کے معاملات ابھی زیر التواء ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ان 650 میں سے ایک بڑی تعداد ایسے پاکستانیوں کی ہے جن پر مقدمات چلائے گئے اور بھارتی حکومت الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی۔

جن کو بھارتی عدالتوں نے بری کردیا ہے۔ اس کے باوجود بھارتی حکومت نے ان کو تاحال رہا نہیں کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ مذاکرات میں اس مسئلے پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور ان کی رہائی کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور ان میں سے بعض ایسے قیدی جن کو سزائے ہوچکی ہیں ان کا معاملہ تاحال حل طلب ہے۔ پاکستانی حکومت کا موقف ہے کہ بھارت ان کو بھی رہا کردے اور ضرورت پڑنے پر حکومت پاکستان اپنے طور پر تحقیقات کرے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ 1990ء میں تحریک آزادی کشمیر کے دوران پاکستانی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو بھارت نے گرفتار کیا ہے جن میں سے اب تک متعدد جاں بحق یا معذور ہوچکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے ایک وکیل کے مطابق ان قیدیوں میں سے ایک بڑی تعداد بھارتی حکومت کے تشدد اور ظلم کے بعد ذہنی یا جسمانی طور پر مفلوج ہوچکی ہے۔

متعلقہ عنوان :