پاک افغان جرگہ کامیاب رہا ہے اس سے امن کے قیام میں مدد ملے گی،شاہ محمود قریشی، آئی ایم ایف پاکستان کو آسان شرائط پر قرضہ فراہم کرے گا حکومتی اخراجات کو کم کیا جا رہا ہے،ملتان میں بات چیت

بدھ 29 اکتوبر 2008 22:17

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اکتوبر۔2008ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک افغان جرگہ کامیاب رہا ہے اس سے امن کے قیام میں مدد ملے گی۔ آئی ایم ایف پاکستان کو آسان شرائط پر قرضہ فراہم کرے گا۔ حکومتی اخراجات کو کم کیا جا رہا ہے۔ آرمی چیف نے معاشی بحران کو دیکھتے ہوئے نئے جی ایچ کیو کی تعمیر کا منصوبہ موخر کر دیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ملک بہت جلد معاشی استحکام حاصل کر لے گا۔

ملتان ائیرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ اٹلی چین اور جرمنی سمیت دیگر دوست ممالک پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لئے تعاون کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو ہر سطح پر ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکمت عملی مرتب کر رہی ہے۔ عوام مایوس نہ ہوں پٹرول کی قیمتوں میں کمی کرنے کے لئے سمری تیار کر لی گئی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے دورہ ترکی کے واپسی پر عوام کو خوشخبری ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو کسانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ زراعت معاشی بحران سے نکلنے کا اہم ذریعہ ہے۔ عالمی سطح پر کپاس کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں بھی کپاس کی قیمتیں گری ہیں۔ حکومت نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو متحرک کر دیا ہے اور امدادی قیمت 1500 روپے مقرر کر دی گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والا پاک افغان جرگہ کامیاب رہا ہے۔

دونوں ممالک نے مسائل کے حل کیلئے یکساں موقف اختیار کیا ہے اور مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرگہ کے نتیجہ میں قیام امن میں مدد ملے گی۔ وزیر خارجہ نے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے سوال پر کہا کہ حکومت ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لئے مختلف آپشنز پر کام کر رہی ہے جن میں آئی ایم ایف سے قرضہ لینا بھی شامل ہے جو کم سود پر دستیاب ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اخراجات کو کم کیا جا رہا ہے اس کی بڑی مثال آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے دی ہے۔ جنہوں نے ملک کے معاشی بحران کے دیکھتے ہوئے نئے جی ایچ کیو کی تعمیر کا منصوبہ موخر کر دیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ منفی اور مثبت پہلووں پر ضرور بات کریں لیکن قوم کو ڈپریشن سے نکالیں۔ اس سوال پر کہ صدر مملکت اور دیگر بڑی شخصیات کے بڑے بڑے اکاؤنٹ بیرونی ممالک میں ہیں وہ اپنا سرمایہ پاکستان منتقل کیوں نہیں کرتے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مفروضوں پر بات نہیں ہوتی ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام محب وطن پاکستانی اپنا کردار ادا کریں اگر ان کا سرمایہ بیرون ملک ہے تو وہ بسم اللہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں زلزلہ سے متاثرہ لوگوں کی امداد کے لئے کویت مدد کرنے کا خواہش مند ہے اس سلسلہ میں کویتی سفیر نے مجھ سے ملاقات کی ہے۔ میں نے وزیراعلٰی بلوچستان کو اس بارے میں آگاہ کیا ہے۔