کینیڈا،2004میں لندن میں بم حملوں کی منصوبندی کے مقدمے میں پاکستانی نژاد شہری کو مجرم قرار دے دیا گیا

جمعرات 30 اکتوبر 2008 13:27

ٹورنٹو(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین30کتوبر2008 ) کینیڈا میں عدالت نے ایک پاکستانی نژاد شہری کو لندن میں 2004 میں بم حملے کرنے کے منصوبوں کے ایک مقدمے میں قصوروار پایا ہے۔ اس مقدمے کے مطابق جن مقامات پر حملے کیے جانے تھے ان میں لندن کا ایک نائٹ کلب بھی شامل ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مجرم محمد مومن خواجہ کو کینیڈا کے انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت قصوروار پایا گیا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں کئی پاکستانی نژاد برطانوی مسلمانوں کے ساتھ مل کر یہ منصوبے تیار کیے تھے۔ ان ملزمان میں سے دو کو بری کر دیا گیا تھا جبکہ پانچ افراد کو لندن میں پچھلے سال مجرم پایا گیا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ محمد مومن خواجہ کو سزا اٹھارہ نومبر کو سنائی جائے گی۔مومن خواجہ پہلے شخص ہیں جن پر کینیڈا کے انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت مقدمہ چلایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

29سالہ مومن خواجہ کو مارچ2004 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر بم چلانے کے آلات، دھماکہ خیز مواد رکھنے، دہشت گردی کے لیے پیسے فراہم کرنے اور پاکستان میں دہشت گردی کی تربیت فراہم کرنے کا الزام ہے۔ مومن خواجہ کے وکیل نے کہا کہ ان کے موٴکل نے یہ سب مواد افغانستان میں ’اتحادی افواج‘ کے خلاف مزاحمتکاروں کی مدد کے لیے کیا تھا نہ کہ برطانیہ میں حملے کرنے کے لیے۔ جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ مومن خواجہ کو معلوم تھا کہ وہ ایک دہشت گرد تنظیم کی مدد کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :