پاکستان کل بھی موجود تھا اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا  شاہ محمود قریشی،امریکہ ہمارا دوست ہے اسے ہمارے جغرافیے کو سمجھناچاہیے  چین کے ساتھ دوستی کسی صورت ختم نہیں ہوسکتی  پاکستان اورافغانستان اب یہ سمجھ چکے ہیں کہ امریکہ رہے نہ رہے ہم نے اس خطے میں رہنا ہے  نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعرات 30 اکتوبر 2008 21:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اکتوبر۔2008ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کل بھی موجود تھا اب بھی ہے اور آئندہ بھی قائم رہے گا۔ پاکستانی قوم مشکلات کا مقابلہ کرنا جانتی ہے۔ امریکہ کو ہمارے جغرافیے کو سمجھنا چاہیے۔ چین کے ساتھ دیرینہ دوستی کسی صورت متاثر نہیں ہونے دینگے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث آج دنیا بھر میں مقیم پاکستانی مایوس اور عدم اعتماد کا شکار ہیں ہم نے اپنی قوم اور دنیا بھر میں اپنے پاکستانیوں کا اعتماد بحال کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اور کوششوں میں مصروف ہیں۔

قوم کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ موجودہ تمام بحران حکومت کا پیدا کردہ نہیں بلکہ سابق حکومت کی ایک نمائشی استحکام کا چرچاتھا۔

(جاری ہے)

جس کی سزا آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ حکومت ورثے میں ملے ہوئے مسائل اور مشکلات سے ملک کو نکالنے کیلئے تمام تر کوششوں میں مصروف ہے اور جلد اصل اور حقیقی ا ستحکام آئیگا جس کے عارضی نہیں بلکہ دوررس نتائج برآمد ہونگے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ ہمارا دوست ہے اس کو ہمارے جغرافیے کو سمجھنا چاہیے اور وہ یہ سمجھتاہے کہ چین اور پاکستان کے تعلقات دیرینہ اور پائیدار ہیں چونکہ دونوں ممالک کی طویل سرحد ملتی ہے اور خطے کی جغرافیائی حیثیت کے مطابق دونوں کے تعلقات بہت ضروری ہیں۔اسی طرح ایران کے ساتھ بھی ہماری طویل سرحد ہے۔ ہمیں توانائی کی شدید ضرورت ہے۔

ایران  پاکستان اور افغانستان کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبہ ہمارے لئے کس قدر اہمیت کا حامل ہے۔ یہ سب کو سمجنا چاہیے۔ ہم ایران کے ساتھ بھی تعلقات کو خراب نہیں کر سکتے بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دوطرفہ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور ان مذاکرات کا اب پانچواں دور شروع ہو چکا ہے۔ انہی مذاکرات کے نتیجے میں اکیس اکتوبر کو آزاد و مقبوضہ کشمیر کے درمیان تجارت اور دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر تعلقات بڑھانے جیسے اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان بھی اب یہ سمجھ چکے ہیں کہ امریکہ افغانستان میں رہے یا نہ رہے ہم دونوں نے رہنا ہے۔ اس لئے ہمیں مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اور کوششیں کرناہونگی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وجود کو کوئی خطرہ نہیں۔ پاکستان کل بھی موجود تھا اب بھی ہے اور آئندہ بھی بدستور قائم رہے گا۔ ہماری قوم باشعور اور ہر قسم کے حالات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنا جانتی ہے۔