اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے صارفین کی مشکلات دور کرنے کیلئے کنزیومر فائنانسنگ کے واجبات کی وصولی کے لئے رہنماء اصول جاری کردیئے

منگل 4 نومبر 2008 18:22

کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین04نومبر2008 ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں کے صارفین،قرض گیروں کی مشکلات کے از الے کے لئے کنزیومر فائنانسنگ کے واجبات کی وصولی کے لئے رہنماء اصول (فیئر ڈیٹ کلیکشن گائیڈلائنز) وضع کرکے جاری کردیئے ہیں۔ ان گائیڈلائنز کے اجراء سے کنزیومر فائنانسنگ کے واجبات کی شفاف وصولی کے سلسلے میں بینکوں/ترقیاتی مالیاتی اداروں کے لئے کم سے کم اسٹینڈرڈز کا تعین ہوگیا ہے۔

ان گائیڈ لائنز کا اطلاق کریڈٹ کارڈز، ہاؤسنگ لونز، آٹو اور پرسنل لونز وغیرہ سمیت کنز یومر فائنانسنگ کی مختلف سہولتوں پر ہوگا۔تمام بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں کو جاری کردہ ایک سرکلر میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ اگر کوئی بینک /ترقیاتی مالیاتی ادارہ پہلے ہی واجبات کی وصولی کے ضمن میں اپنا ضابطہ اخلاق مرتب کرچکا ہے تو وہ اس میں فیئر ڈیٹ کلیکشن گائیڈلائنزکے مطابق ترمیم کرے گا۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بینک نے بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے واجبات کی وصولی کی کوششوں کے ضمن میں مندرجہ ذیل گائیڈلائنز پر سختی سے عملدرآمد کریں۔اپنے صارفین /قرض گیروں سے واجبات کی وصولی کے ضمن میں کارروائی شروع کرنے سے قبل بینک/ترقیاتی مالیاتی ادارے اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ وہ متعلقہ صارف /قرض گیر کو اس پر واجب الادا ادائیگیوں سے متعلق مکمل معلومات فراہم کریں گے۔

قانونی طریقے سے اس کی رہائش گاہ/ دفتر/کاروبار کے مقام پر جانے سے قبل متعلقہ صارف /قرض گیر کو واجب الادا رقم کی ادائیگی کے ضمن میں مراسلے/ایس ایم ایس کے ذریعے 14دن کا نوٹس دیا جائے گا۔ جب کسی بینک / مالیاتی ادارے کا عملہ ادائیگی وصول کرے تو اس کے لئے یہ لازمی ہوگا کہ وہ صارف کو پیشگی نوٹس دے اور اگر ایسا صارف کی درخواست پر کیا جائے تو اس کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جائے۔

بینک/ ترقیاتی مالیاتی ادارے واجبات کی وصولی کی اپنی کوششوں کے ضمن میں مندرجہ ذیل امور کو یقینی بنائیں گے: -(الف) صارف/ قرض گیر سے نامناسب وقت پر رابطہ نہ کیا جائے۔(ب) شناخت، بینک کا نام اور فون کال کا مقصد مکمل طور پر ظاہر کئے جائیں۔(ج) اس نوع کے رابطے میں صرف قانونی اور قابل قبول کاروباری زبان اور پیشہ ورانہ رویہ اختیار کیا جائے۔

بینک/ مالیاتی ادارے مندرجہ ذیل امور کو بھی یقینی بنائیں گے۔(الف) واجبات کی وصولیوں کے ضمن میں فون کالز کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جائے۔(ب) صارفین/ قرض گیروں سے ان کی جانب سے دیئے گئے پتوں/ ٹیلیفون نمرز پر رابطہ قائم کیا جائے اور اگر ان سے رابطہ نہ ہوسکے تو واجبات کی وصولی کے ضمن میں کوششوں کے ذریعے حاصل کئے گئے متبادل پتے /فون نمبر پر رابطہ کیا جائے۔

(ج) وزٹ رپورٹس کا ریکارڈ ہارڈ کاپی یا الیکٹرانک کلیکشن سسٹمز پر کم از کم چھ ماہ تک رکھا جائے۔(د) قرضوں کی وصولی پر مامور عملہ ان کے اہل خانہ کو ہراساں نہیں کرے گا، لیکن اگر قرض گیر کی جانب سے پہلی عدم ادائیگی کے بعد اس سے 30روز تک رابطہ نہ ہوسکے تو متعلقہ قرض گیروں کے اہل خانہ/دوستوں / تیسرے فریق سے اس کے بارے میں ضروری معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔

صارفین /قرض گیروں کی جانب سے معاہدے کی کسی خلاف ورزی /نادہندگی کی صورت میں بینک/مالیاتی ادارے لیز پر دی گئی گاڑی واپس اپنے قبضے میں لینے سے قبل 14 روز کا تحریری نوٹس دیں گے اور بینکوں/ ترقیاتی مالیاتی اداروں کی جانب سے واجبات کی وصولی کے ضمن میں مقرر کردہ ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صارفین کو گاڑی سے قیمتی اشیا/سامان نکالنے دیں۔

بینکوں/ ترقیاتی مالیاتی اداروں کو مندرجہ ذیل امور کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ (الف) بینکوں/ تر قیاتی مالیاتی اداروں کا واجبات کی وصولی پر مامور عملہ صارفین/ قرض گیروں کی پیشگی اجازت کے بغیر ان کی ذاتی معلومات منتقل نہ کرے اور نہ ہی اس کا غلط استعمال کیا جائے۔(ب) واجبات کی وصولی پر مامور عملے کو صارف /قرض گیر کے بارے میں فراہم کردہ کسی بھی معلومات کا مکمل دستاویزی ریکارڈ رکھا جائے۔

بینک/ ترقیاتی مالیاتی ادارے اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ واجبات کی وصولی کے ضمن میں ان کی جانب سے مقرر کردہ ایجنسیوں کا پاکستان بینکس ایسوسی ایشن میں اندراج کرایا جائے۔ اس ضمن میں PBA سے رابطہ کرکے اسے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ \"Guidelines on Outsourcing Arrangements\" کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک معیار کا تعین کرے۔واجبات کی وصولی کے ضمن میں عائد ہونے والے فرائض کی ادائیگی کے ضمن میں اس عمل میں شامل انسانی وسائل کو موثر طور پر کنٹرول کرنے کے لئے بینک/تر قیاتی مالیاتی ادارے مندرجہ ذیل امور کو یقینی بنائیں گے۔

واجبات کی وصولی پر مامور عملے کے لئے ایک قانونی ضابطہ اخلاق مرتب کیا جائے۔ واجبات کی وصولیوں پر مامور عملے کے خلاف شکایات کے ازالے کے لئے ایک واضح طریقہ کار متعارف کرایا جائے۔ واجبات کی وصولیوں کے طریقوں کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا رہے تاکہ ان میں قانون، مارکیٹ کے تقاضوں اورپیش رفت کے مطابق مزید بہتری لائی جاسکے۔ واجبات کی وصولی کے لئے مناسب تعلیم یافتہ عملہ مقرر کیا جائے اور اسے ضروری تربیت دی جائے۔

واجبات کی وصولی پر مامور عملے/ایجنسیوں کی سرگرمیوں کی باقاعدگی سے نگرانی کی جائے۔ فیئر ڈیٹ کلیکشن گائیڈلائنزمتعلقہ قوانین /قواعد و ضوابط کے رَد میں نہیں بلکہ ان کے علاوہ ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان معائنے کے دوران ان گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کی جانچ پڑتال کرے گا اور ان پر عملدرآمد نہ کرنے والے بینک/ ترقیاتی مالیاتی ادارے کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔