بارک اوبامہ کے آنے سے اسلامی دنیا تبدیلی کی منتظر ہے ، مولانا فضل الرحمن۔۔۔امریکہ سے لڑنے جھگڑنے کے قائل نہیں ، پوری دنیا کے ساتھ تعلقات بہتر رکھنا چاہتے ہیں ،صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 6 نومبر 2008 16:36

ملتان(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین06نومبر2008 ) کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نئے امریکی صدر بارک اوبامہ کے آنے سے اسلامی دنیا تبدیلی کی منتظر ہے  امریکہ سے لڑنے جھگڑنے کے قائل نہیں  پوری دنیا کے ساتھ تعلقات بہتر رکھنا چاہتے ہیں  چھ یا سات سال میں عراق افغانستان میں عسکری مہم جوئی کا خاتمہ ہونا چاہیے تاہم فی الفور بڑی تبدیلی کی توقع نہیں کی جاسکتی۔

وہ یہاں ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے آئی سی ممالک سے بھی نئے روابط قائم کرکے بین الاقوامی اصولوں پر اس مسئلے کے حل کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کابینہ میں توسیع اچھا اقدام ہے لیکن مثبت تبدیلی دکھائی دی تو ہم کابینہ کے ساتھ ہیں محض وزارتیں حاصل کرنا مقصد نہیں ہے انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ امریکہ میں جمہوریت پسند آئے ہیں اس لیے پوری اسلامی دنیا دوستی کی خواہاں ہے اور عراق  افغانستان سے عسکری قوتوں کوہٹانا چاہیے اور بڑی تبدیلی لانی چاہیے انہوں نے کہاکہ بش اور اس کی پارٹی کی ناکامی سے ہی مسلمان دنیا میں ایک خوشی کی لہر دوڑی ہے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کو مذاکرات اورجرگوں کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش جاری ہے جس کیلئے پارلیمانی کمیٹی اپنی کوشش کررہی ہے وہ اپنے ایک روزہ نجی دورے کے دوران مختلف تقریبات میں شرکت کرینگے۔