افغانستان میں اتحادی فوج کے نام پر بھارتی فوج اکٹھی ہورہی ہے،مولانا فضل الرحمن

اتوار 16 نومبر 2008 22:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16نومبر۔2008ء) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ افغانستان میں اتحادی فوج کے نام پر بھارتی فوج اکٹھی ہورہی ہے جبکہ افغانستان کے حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت وہاں اپنا اثر و رسوخ مسلسل بڑھارہا ہے پاکستان کو مثبت حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے جبکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے ہی عوام پر بمباری کرنے اور گولیاں برسانے سے اجتناب کرے ۔

پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ قومی اسمبلی میں ان کیمرے اجلاس کے سلسلے میں تشکیل دی جانے والی کمیٹی کا اجلاس آج پیر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا جس میں مختلف فیصلے بھی کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں غیر ملکیوں کی موجودگی سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن یہ بات قابل افسوس ہے کہ بمباری کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے زیادہ تر پاکستانی ہیں جن میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام محب وطن ہیں اور حکومت پاکستان کو ان سے مذاکرات کرنے چاہئیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ قبائلیوں سے اسلحہ پھینکنے کی بات نہ کی جائے کیونکہ اسلحہ رکھنا ان کی روایات کاحصہ ہے انہوں نے کہا کہ آج بھارت یہ محسوس کرنے لگا ہے کہ دہشت گردی برصغیر کے خطے کا مسئلہ ہے تاہم افغانستان کے حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت اتحادی فوج کے نام پر اپنی افواج کو وہاں اکٹھا کررہا ہے اور وہاں اپنا اثر و رسوخ بڑھارہا ہے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ججوں کے مسئلے کو پاکستان پر ترجیح نہ دی جائے کیونکہ اس وقت ملک شدید خطرات سے دوچار ہے ملک کو بچانے کی ضرورت ہے انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان مسلم لیگ ن کو حکومت کے ساتھ مثبت تعاون کرنا چاہئے ایک اور سوال کے جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ زمینوں کے حصول سے متعلق ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ثابت ہوئے اور اے این پی نے باقاعدہ ان سے معذرت کی ہے ۔