بھارت الزامات کے بجائے پاکستان کا ساتھ دے ، حسین حقانی ۔۔۔دونوں ملکوں کو کسی کے جھانسے میں آئے بغیرایک دوسرے کے استحکام کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے ، انٹرویو

پیر 1 دسمبر 2008 12:23

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 1دسمبر 2008 ء) امریکامیں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ بھارت الزامات کی سیاست کی بجائے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے پاکستان کا ساتھ دے ،دونوں ملکوں کو کسی کے جھانسے میں آئے بغیرایک دوسرے کے استحکام کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے ، امریکی ٹی وی اے بی سی کو انٹرویودیتے ہوئے حسین حقانی نے کہا کہ ممبئی حملے پاک بھا رت تعلقا ت کی بجا ئے عالمی دہشت گردی کے تنا ظر میں دیکھنے چاہیے ۔

انہو ں نے کہا کہ دہشت گر دوں کا کوئی ملک نہیں ۔ یہ تمام ممالک میں خفیہ تر بیت حاصل کر تے ہیں ۔ حسین حقانی نے کہا یہ وقت پا کستان پر الزاما ت لگانے کا نہیں بلکہ پا کستان کے ساتھ مل کر کام کر نے کا ہے ۔ ان کا کہناتھاکہ دونو ں جمہوری ممالک کو ایک دوسرے کی طاقت بننا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ بھا رت اور پا کستان کو دہشت گردوں کے جا ل سے بچانا ہو گا جو دونو ں ممالک کو لڑواکر مضبوط ہونا چاہتے ہیں ۔

پا کستانی سفیر کا کہنا تھا کہ بھا رت پاکستان پر محاذ آرائی کے بجا ئے دہشت گر دی کے خاتمے کیلئے پاکستان کا ساتھ دے ۔ حسین حقانی نے کہا کہ ممبئی کے واقعات کو عالمی سطح پر ہونے والی دہشت گردی کے تناظر میں دیکھنا چاہئے۔ دہشت گردوں کا کوئی وطن نہیں ہوتا، یہ دنیا کے تقریباً تمام ملکوں میں خفیہ طور پر تربیت حاصل کرتے ہیں اور اس میں حکومتوں کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔انھوں نے کہا کہ ممبئی دہشت گردی کے بعد بھارت یا بھارت میں رہنے والے کسی شخص کو پاکستان پر الزامات نہیں لگانے چاہئیں۔ حسین حقانی نے کہاکہ پاکستان اور بھارت دو جمہوری مملکتیں ہیں اور دونوں ملکوں کو کسی کے جھانسے میں آئے بغیرایک دوسرے کے استحکام کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے۔