ممبئی حملے، ثبوت ملنے پر کارروائی کریں گے، حسین حقانی

بدھ 3 دسمبر 2008 11:27

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔3دسمبر 2008 ء) امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی جمہوری حکومت کسی بھی گروپ کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کا ثبوت ملنے پر اس کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ امریکہ کے سرکاری ٹی وی چینل کو ایک انٹرویو میں حسین حقانی نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں اس کے ملوث ہونے کے تاثر کو ختم کیا جائے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ممبئی بم حملوں کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے مکمل تحقیقات کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پر 11 ستمبر 2001ء کو حملے کرنے والوں کا تعلق کسی ایک ملک سے نہیں تھا بلکہ بعض کا تعلق امریکہ کے دوست ممالک سے بھی تھا لیکن امریکہ نے ان میں سے کسی بھی ملک کی حکومت کو نائن الیون کے حملوں کا ذمہ دار قرار نہیں دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی پاکستانی گروپ کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کا ثبوت مل گیا تو پاکستانی حکومت اس گروپ کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اس کی سرگرمیوں کا خاتمہ کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور اس کے خاتمے کی جدوجہد میں مصروف ہے اور صدر آصف علی زرداری جنہوں نے محض تین ماہ قبل اپنے عہدہ کا حلف اٹھایا، اقتصادی مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ شمال مغربی سرحدی صوبہ میں عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں دہشت گردی کا شکار ہیں اور دونوں کو اس خطرے کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور پاکستان اس سلسلے میں ہمیشہ سے بڑھ کر بھارت کے ساتھ تعاون پر تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کو دشمن نہیں ہمسایہ ملک سمجھتے ہیں۔ پاکستانی خفیہ اداروں اور لشکر طیّبہ کے درمیان تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ماضی کی باتیں ہیں اور پاکستان میں نئی جمہوری حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :