عالمی سطح پر کساد بازاری اور اسٹیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان اسٹیل شدید مالیاتی بحران کا شکار ہے، چیئرمین پاکستان اسٹیل مل

ہفتہ 21 فروری 2009 20:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21فروری۔2009ء) عالمی سطح پر کساد بازاری اور اسٹیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان اسٹیل شدید مالیاتی بحران کا شکار ہے۔ تاہم اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرکے فروخت میں اضافہ اور مالیاتی مشکلات پر قابو پایا جارہا ہے۔ یکم اپریل سے صورتحال کا معمول پر آنے کا امکان ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان اسٹیل مل معین آفتاب نے ہفتہ کو پاکستان اسٹیل مل میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ پاکستان اسٹیل کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ چیئرمین پاکستان اسٹیل نے کہا کہ افغانستان کو 200 ملین ڈالر کی اسٹیل، برآمدات دہشت گردی کے باعث متاثر ہونے جبکہ دوسری جانب ملک میں تعمیراتی وصنعتی سرگرمیوں میں کمی کے باعث بھی اسٹیل کی فروخت بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے اور عالمی سطح پر اسٹیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان اسٹیل مل پر دباؤ کے نتیجے میں مجبوراً قیمتیں کم کرنی پڑیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اسٹرٹیجی سے اسٹیل مصنوعات کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور جنوری 2009ء میں مذکورہ مصنوعات 3.8 ارب روپے فروخت ہوئیں جبکہ اس سے قبل نومبر اور دسمبر میں اسٹیل مصنوعات کی فروخت بالترتیب 1.5 ارب روپے اور 2.8 ارب روپے رہی۔ چیئرمین پاکستان اسٹیل نے کہا کہ کوک ڈسٹ اور کوئلہ کی مقامی طور پر خریداری کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے ہم نے درخواست کی ہے کہ اسٹیل مصنوعات پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی بڑھائی جائے تاکہ اسٹیل مصنوعات کی درآمدات کے نتیجے میں پاکستان اسٹیل پر پڑنے والے دباؤ میں کمی ہو۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی بحران کو دیکھتے ہوئے یورپی یونین نے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی 85 فیصد، امریکہ نے 153 فیصد جبکہ بھارت نے 30 فیصد تک بڑھادی ہے۔

جبکہ ہمارے ہاں یہ شرح دس سے پندرہ فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سست روی اور ترقیاتی کاموں میں کمی کے باعث پاکستان اسٹیل کا مارکیٹ شیئر 45 فیصد سے 20 فیصد پر آگیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سیونگ اکاؤنٹس سے اخراجات پورے کررہے ہیں جبکہ حکومت اور بینکوں سے کوئی مدد حاصل نہیں کی گئی۔ معین آفتاب نے بتایا کہ جب ہم نے اسٹیل مل کا چارج سنبھالا تھا تو اس وقت 7ارب روپے کی انوینٹریز اور 10 ارب روپے خام مال کی صورت میں موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل پاچکی ہے۔ تاہم وزیراعظم کی طرف سے اجلاس طلب کیا جائے گا اور جونیئر افسران کے مسائل حل کردیئے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت پاکستان اسٹیل شدید مالیاتی صورتحال سے دوچار ہے تاہم امید ہے کہ جون سے صورتحال بہتر ہوجائے گی۔

متعلقہ عنوان :