کشمیریوں نے پاکستان کیلئے پاکستانیوں سے زیادہ قربانیاں دی ہیں  وزیراعظم آزاد کشمیر،بھارت کو پڑوسی ممالک کو فتح کرنے کی کوشش کی بجائے خودکو ایشین ٹائیگر بنانے پر توجہ دینی چاہیے، پریس کانفرنس

پیر 23 فروری 2009 15:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23فروری۔2009ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار یعقوب خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں نے پاکستان کے لئے پاکستانیوں سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور آج بھی پاکستانی سرحدوں کے تحفظ کی خاطر اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھارت ہر چھ ماہ بعد اپنی پالیسی تبدیل کرتا ہے‘ بھارت کو خطے کے پڑوسی ممالک کو فتح کرنے کی کوشش کی بجائے اپنے آپ کو ایشین ٹائیگر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے وزیر صحت طاہر کھوکھر‘ وزیر اعظم آزاد کشمیر کے کوآرڈینیٹر برائے سندھ اور کشمیر رابطہ کونسل کے وائس چیئرمین سردار مقبول الزماں اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیریوں کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اور گزشتہ60 سال سے کشمیری اسی وجہ سے قربانیاں دے رہے ہیں تاہم پاکستانیوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان کے لئے کشمیریوں کی قربانیاں ان سے زیادہ ہیں اور آج بھی کشمیری پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔

کشمیریوں کی خواہش ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان ہے اور آزادی کشمیر کے لئے ایسا پاکستان نہایت ضروری ہے‘ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت کو فتح نہیں کرنا چاہتے بلکہ وہ اپنی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں تاہم بھارت کو ہر چھ ماہ بعد اپنی پالیسی تبدیل کرنے کی بجائے ایک مستحکم پالیسی بنانی چاہیے جس میں پڑوسی ممالک کو فتح کرنا شامل نہ ہو بلکہ ایک بڑے ملک ہونے کی حیثیت سے ایشیا کا ٹائیگر بننے کی جدوجہد کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آئے روز پالیسیوں میں تبدیلی کی وجہ سے تنازعہ کشمیر چھ دہائیوں کے بعد بھی حل نہ ہوسکا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی بیک ڈور کوئی پالیسی نہیں بلکہ فرنٹ ڈور پالیسی جاری ہے۔ سردار یعقوب خان نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت اور کشمیر کے تنازعے کا حل چاہتے ہیں اور اس پر پوری کشمیری قوم متفق ومتحد ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ منگلا نیلم ڈیم بگلیہاڑ ڈیم کا متبادل ہے اس لئے ہماری توجہ اس پر مرکوز ہے‘ ڈیم کی تعمیر کے بعد آزاد کشمیر بجلی کے معاملے میں نہ صرف خودکفیل ہوگا بلکہ اس کے ذریعے کثیر زرمبادلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں حال ہی میں آنے والی سیاسی تبدیلی کسی سازش کا نتیجہ نہیں بلکہ سابق حکومت کے غلط اقدام اور پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

ہم نے 11 ماہ قبل حکومت کے خلاف آواز بلند کی اور بالآخر ہم کامیاب ہوئے‘ سردار عتیق کی حکومت کے خلاف اٹھنے کا بنیادی مقصد ان کی جانب سے آئے روز لمحوں میں پالیسیاں تبدیل کرنا اور اپنی توجہ کشمیری عوام کے مسائل کے حل کی بجائے دوسرے معاملات میں مرکوز کرنا ہے‘ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کشمیریوں کی ایک نمائندہ حکومت ہے جس میں تمام جماعتیں شامل ہیں اوریہ کہنا غلط ہے کہ پاکستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے قیام کی وجہ سے آزاد کشمیر میں تبدیلی آئی ہے‘ وہاں ایک مستحکم اور مضبوط پارلیمانی جمہوریت موجود ہے‘ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں کوئی دہشت گرد کیمپ نہیں ہے اور اگر کوئی شخص پکڑا جاتا ہے تو اس کا یہ مقصد نہیں کہ ریاستی سطح پر دہشت گردی کی سرپرستی ہورہی ہے‘ کراچی میں تین لاکھ سے زائد کشمیری آباد ہیں اگر ان میں سے کوئی ایک پکڑا جاتا ہے تو اس کا مقصد یہ نہیں کہ سارے کشمیری کسی واقعے میں ملوث ہیں۔

ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر کے تنازعے کو پرامن انداز میں حل کریں۔ ہماری حکومت آزاد کشمیر میں مختصر وقت میں زیادہ سے زیادہ عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے۔ مالی امداد فراہم کرنے پر ہم پاکستان کے مشکور ہیں اور ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے۔ پاکستانی میڈیا کا کردار انتہائی قابل تحسین ہے ہم اسے سلام پیش کرتے ہیں۔