سوات معاہدے سمیت صوبائی حکومت کے کسی مثبت اقدام کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے،مولانا فضل الرحمن

پیر 23 فروری 2009 22:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23فروری۔2009ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ سوات معاہدے کو مستحکم اور مسئلے کا دائمی حل ثابت ہونا چاہیئے ۔ سرحد میں اپوزیشن میں ہوتے ہوئے بھی سوات معاہدے سمیت صوبائی حکومت کے کسی بھی مثبت اقدام کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے ۔سرحد اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اکرم درانی کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ڈیرہ اسماعیل خان ، سوات اور قبائلی علاقوں کی صورتحال پر غور کے لئے انہوں نے گورنر اور وزیر اعلی سرحد سے ملاقات کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں بم دھماکہ سے ملک بھر میں اشتعال پیدا ہوا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ ایک سازش کے تحت فرقہ وارانہ جنگ چھیڑی جارہی ہے ہمیں اس سازش کو ناکام بنانااور معاشرے کو چند عناصر کے ہاتھوں یرغمال بننے سے روکنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ وکلاء تحریک کی کوئی افادیت نہیں یہ عدلیہ کی آزادی نہیں بلکہ فردواحد کی بحالی کی تحریک ہے ۔

اگر آزاد عدلیہ قائم کرنی ہے تو ان تمام ججوں کو فارغ کیا جائے جنہوں نے پی سی او کے تحت حلف اٹھایا۔امریکہ کی جانب سے ڈرون حملوں پر پاکستان کو اعتماد میں لینے کے حوالے سے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان حکومت کو اعتماد لینے کا امریکہ دعوی یکطرفہ ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی سے اپنے حقوق کی جنگ لڑنے والے کشمیریوں اور فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔

متعلقہ عنوان :