عدالتی فیصلے کے بعد شریف برادارن کو رابطہ کرنا چاہیے تھا تاکہ اسکا کوئی مناسب حل تلاش کیا جاتا،صدر آصف زرداری،شریف برادران پر واضع کیا تھا کہ ججز کی بحالی کا کوئی مناسب حل تلاش کرنا ہو گا،پنجاب کے ارکان صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 27 فروری 2009 20:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27فروری۔2009ء) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد شریف برادارن کو رابطہ کرنا چاہیے تھا تاکہ اسکا کوئی مناسب حل تلاش کیا جاتا تاہم انہوں نے تصادم کے راستے کو ترجیح دی ایوان صدر میں پنجاب کے ارکان صوبائی اسمبلی کے ساتھ اہم اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پنجاب کی عوام بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے اور اس وقت پنجاب کی صورتحال کو صرف اور صرف بحران کی شکل کے طور پر دکھانے کے لئے شریف برادران سیاست کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ شریف برادران کو پہلے واضع کیا تھا کہ ججوں کی بحالی کے کوئی مناسب حل تلاش کرنا ہوگا کیونکہ معزول چیف جسٹس افتخار چوہدری کو غیر آئینی طریقے سے بحال نہیں کیا جاسکتا صدر نے کہا کہ شریف برادران اپنے من پسند ججوں کے علاوہ کسی پر اعتماد نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور اراکین پنجاب اسمبلی کے علاوہ سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر اور پارٹی کے دیگر راہنماوں نے بھی شرکت کی اس موقع پر اراکین پنجاب اسمبلی نے پنجاب میں گورنر راج کی توثیق کرتے ہوئے کہا وہ نئے قائد ایوان کے لئے صدر آصف علی زرداری کی نامزدگی پر مکمل اعتماد کریں گے اجلاس میں نئے قائد ایوان کے لئے دیگر پارٹیوں سے مشاورت پر بھی غور کیا گیا تاہم نئے قائد ایوان کے لئے کوئی حتمی نام زیر بحث نہیں رہا ۔