آئین کی بالا دستی تسلیم کیے بغیر مسائل حل نہیں ہونگے ، مخدوم جاوید ہاشمی ،پنجاب میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد دیگر صوبوں میں بھی خوف کی لہر دوڑ گئی ہے،حکمران خود کو زیادہ دیر ملک پر مسلط نہیں رکھ سکتے، صحافیوں سے گفتگو

اتوار 1 مارچ 2009 18:36

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مارچ ۔2008ء) مسلم لیگ ن کے سینئر وائس صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ آئین کی بالا دستی تسلیم کیے بغیر مسائل حل نہیں ہونگے ،ساٹھ سالہ تاریخ کا نچوڑ یہ ہے کہ پاکستان کے آئین کے آگے سر جھکا دیا جائے ،محترمہ بے نظیر بھٹو کی جائے شہادت پر استقبال کرنے پر پیپلز پارٹی کارکنوں کا مشکور ہوں،پنجاب میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد دیگر صوبوں میں بھی خوف کی لہر دوڑ گئی ہے،حکمران خود کو زیادہ دیر تک اس ملک پر مسلط نہیں رکھ سکتے ہیں۔

وہ جہانیاں کے مختصر دورے کے دوران مقامی مسلم لیگی رہنما حکیم عبدالمجید سلیمانی اور احمد عمر سلیمانی کے ہمراہ صحافیوں سے خصوصی گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا نامزد کردہ گورنر صوبہ پنجاب کے تمام اختیارات کا مالک بنا ہوا ہے جس نے محترمہ بے نظیر بھٹو کے جنازے میں میں شرکت تو درکنار ان کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرنا بھی گوارہ نہ کیا آج وہی گورنر پنجاب محترمہ بے نظیر بھٹو کے قربانیوں کے ثمرات لوٹ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر آصف علی زرداری کے پاس دنیا کا ایسا کونسا فارمولا ہے کہ جس سے ذریعے 106ممبران صوبائی اسمبلی کے ساتھ وہ اپنا وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب کروائیں گے توازن تب ہی پیدا ہو گا جب اداروں کا احترام ہو گا۔مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلے سے ایک روز قبل امریکہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کو بتایا گیا تھا کہ ہم شریف برادران کو نا اہل قرار دے رہے ہیں تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے امریکی حکومت کو فیصلے کا پہلے علم تھا جبکہ فیصلہ دینے والے ججز کو بعد میں علم ہوا یہ قوم کے ساتھ ایک بھیانک مذاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر جمہوریت کو اسی طریقے سے پامال کیا جاتا رہاتو اس کے اثرات لازمی طور پر حکمرانوں پر بھی پڑیں گے انہیں اب نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے ادارے جمہوریت کی طاقت ہوتے ہیں اگر ادارے کمزور ہوئے تو جمہوریت کی طاقت بھی کمزور ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ اداروں کی بالا دستی کو تسلیم کیا جائے کوئی فرد واحد اداروں سے بالاتر نہیں ہے عوام کے دلوں میں انہی حکمرانوں کا احترام ہوتا ہے جو کہ عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں ۔

جاوید ہاشمی نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد دیگر صوبوں میں بھی خوف کی لہر دوڑ گئی ہے اور اس کے اثرات بلوچستان پر بھی پڑ سکتے ہیں جبکہ صوبہ سرحد کی حکومت نے تو اپنے خدشات کا اظہار بھی کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ہوش کے ناخن لینا چاہیے ان کا اقتدار تو ختم ہو گا ہی لیکن اس کے نتیجے میں پاکستان کے جمہوری عمل کو جو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا اس کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہو گی اور تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی جائے شہادت کے واقعہ میں مسلم لیگ ن کا کوئی کارکن شریک نہیں ہے اگر کوئی کارکن شریک ہوا تو اسے پارٹی سے نکال دیا جائے گا ہم مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں میں محترمہ بے نظیر بھٹوکی جائے شہادت پر گیا وہاں پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے میرا جس طرح سے استقبال کیا میں اس پر ان کا مشکور ہوں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ جمہوری ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ہم قاضی حسین احمد،تحریک انصاف کے علاوہ محمود اچکزئی،اسفند یار ولی ،ق لیگ سمیت تمام جمہوری قوتوں سے رابطے پر ہیں تا کہ قومی ایجنڈے پر متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :