عالمی دباؤ،ایف بی آر کا قالین، لیدرگڈز، سرجیکل آلات اور کھیلوں کے سامان کی تیاری میں استعمال ہونے والے درآمدی اشیا پر زیروریٹنگ ختم کرنے کافیصلہ

جمعرات 5 مارچ 2009 15:54

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔05مارچ 2009 ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے دباؤ پرفیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں سال کے اختتام تک قالین، لیدرگڈز، سرجیکل آلات اور کھیلوں کے سامان کی تیاری میں استعمال ہونے والے درآمدی اشیا اور خدمات پر زیروریٹنگ کی سہولت ختم کرنے کافیصلہ کرلیا ہے،ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے محصولات کی وصولیوں میں اضافے کے لئے ایف بی آرکو تجویز دی تھی کہ بیشتر شعبوں کو دی گئی زیروریٹنگ کی سہولت ختم کردی جائے تو ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکتا ہے،واضح رہے کہ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ریفنڈ کی مالیت میں کمی کے لئے جون2005 سے مزکورہ شعبوں کو خام مال ودیگر ایسیسریز کی درآمد پر زیروریٹنگ کی سہولت فراہم کی تھی لیکن اس سہولت کے باوجود مزکورہ صنعتی شعبوں سے جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں وصول ہونے والے ریونیو کا 60 فیصد سے زائد کی ریفنڈ کی صورت میں ایف بی آر کو ادائیگیاں کرنی پڑ رہی ہیں،ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بعض صنعتوں نے مزکورہ سہولت کا ناجائز فائدہ بھی اٹھایا ہے اور زیروریٹنگ خام مال کی آڑ میں دیگر مصنوعات درآمد کرکے حکومت کو ریونیو کا نقصان پہنچایا ہے، ذرائع نے بتایا کہ بعض مینوفیکچررز زیروریٹنگ کی سہولت کے تحت خام مال درآمد کرتے تھے اور سیلز ٹیکس گوشواروں میں بے قاعدگیاں کرکے کثیر رقومات کا اندراج کررہے ہیں ایسی بے قاعدگیوں میں ملوث صنعتوں کے وہ تمام آؤٹ پٹ اور ان پٹ سمیت یوٹیلٹیزجو پہلے زیرو ریٹڈ ریجیم میں تھے پر ٹیکس عائد کردیا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی جانب ترغیبات کے باوجود مزکورہ پانچ اہم صنعتی شعبوں سے محصولات کی مد میں وصولیاں نہیں بڑھ رہی تھی جو مجموعی محصولات کی وصولیوں میں کمی کا باعث بن رہی تھیں جس کی بنیاد پر ایف بی آر نے ٹیکسٹائل، کارپٹ، لیدر، سرجیکل اور اسپورٹس گڈز کے شعبوں سے زیروریٹنگ کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :