آپریشن راہ راست،24گھنٹوں میں 41شدت پسند ہلاک،1اہلکار شہید،مہمند ایجنسی میں15 شدت پسند ہلاک ،1سیکیورٹی اہلکارشہید ،لوئر دیر میں اب تک412شدت پسند ہلاک،22سیکورٹی اہلکار شہید ہو چکے ہیں،ایف سی کمانڈر بریگیڈئیر عمل زادہ

ہفتہ 13 جون 2009 20:29

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون۔2009ء) آپریشن راہ راست میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اکتالیس شدت پسندوں کو ہلاک اور دو کو گرفتار کر لیا گیا۔ پاک فضائیہ نے اورکزئی ایجنسی میں شدت پسندوں کے زیر استعمال مدرسہ تباہ کر دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق شدت پسندوں سے فائرنگ کے تبادلے میں سیکورٹی فورسز کا ایک جوان شہید اور سات زخمی ہوئے ۔

جامعہ نعیمیہ لاہور میں خودکش حملے کے بعد پاک فضائیہ کے طیاروں نے جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ سیکورٹی فورسز نے سوات کے علاقے مینگورہ میں سرچ آپریشن کے دوران دو شدت پسندوں کو گرفتار کرکے بھاری تعداد میں اسلحہ اور اندھیرے میں دیکھنے والے آلات برآمد کرلئے ۔سیکورٹی فورسز نے کبل کیمپ پر عسکریت پسندوں کا حملہ ناکام بناتے ہوئے چھ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔

(جاری ہے)

فائرنگ کے تبادلے میں فورسز کا ایک جوان شہید اور چھ زخمی ہوئے ۔ سیکورٹی فورسز نے سوات میں نواگئی، املوک دارہ، بالاسر، خارائی اور کاراکر کاندو جبکہ بنوں میں زندی اکبر خان، جانی خیل ایف سی قلعہ اور مروت کنال تک کا علاقہ محفوظ بنالیا ہے ۔ بیان کے مطابق پاک فضائیہ کے طیاروں نے اورکزئی ایجنسی میں مکمل انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد صوبہ سرحد سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں دہشتگرد سرگرمیوں کے لئے استعمال ہونے والے امین کے مدرسہ اور مختلف ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

مقامی افراد سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق شدت پسند اس مدرسہ میں مغوی افراد کو رکھتے تھے اور یہ مدرسہ معصوم افراد کی قتل گاہ بنایا ہوا تھا۔ذرائع کے مطابق پاک ، افغان سرحد کے قریب مختلف علاقوں پر بمباری سے بارہ افراد ہلاک اور بیس زخمی ہوگئے ۔ بمباری کے بعد علاقہ مکینوں نے محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی شروع کردی ہے ۔ نقل مکانی کرنے والوں کیلئے حلیم زئی قبائل نے میاں منڈی میں ریلیف کیمپ قائم کردیا ہے ۔

ادھر باجوڑ کے علاقہ چہار منگ میں غیر معینہ مدت تک کرفیو نافذ ہے ۔ علاقہ سے نقل مکانی جارہی ہے ۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق چہار منگ میں کارروائی کا مقصد علاقے کو غیر ملکی عسکریت پسندون سے پاک کرنا ہے ۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف بھی مکمل کاراروائی کی جائے گی۔ادھرمہمند ایجنسی میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے پندرہ شدت پسند ہلاک اور ایک سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگیاجبکہ باجوڑ ایجنسی کی تحصیل چہارمنگ میں بھی شدت پسندوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی جاری ہے ۔

ذرائع کے مطابق جیٹ طیاروں نے مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی ، پنڈیالی اور انبار میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔محمد گٹ میں کارروائی میں ایک سکیورٹی اہلکار شہیدہوگیا۔اپر مہمند کے علاقوں سوران درہ، غنم شاہ، چمر کنڈ،شیخ بابا میں سرچ آپریشن جاری ہے اور لوگ بڑی تعدا دمیں محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ادھر باجوڑ ایجنسی کی تحصیل چہارمنگ میں بھی سیکیورٹی فورسز شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کر رہی ہیں، چہارمنگ اور ماموند سے لوگوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کردی ہے ۔

چہارمنگ میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن جاری ہے گزشتہ رات تحصیل چہارمنگ میں گولہ باری سے نو شدت پسند ہلاک ہو ئے تھے ۔ادھرلوئر دیر میں شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن میں اب تک چار سو بارہ شدت پسند مارے جاچکے ہیں،کارروائی میں اب تک بائیس سیکیورٹی اہلکار شہید اور اڑتیس زخمی ہو ئے ہیں ۔ایف سی کمانڈر بریگیڈئیر عمل زادہ نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ لوئر دیر کی تحصیل ادینزئی اور تحصیل میدان میں شدت پسندوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی جاری ہے ،شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں اڑتیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ۔

سوات میدیا سینٹر کے مطابق ضلع بونیر،دیر ،میدان ویلی میں صبح سات بجے سے شام سات بجے تک کرفیو میں نرمی دی گئی ہے ،بٹ خیلہ سے تھانہ اور سرگئی سے چکدرہ تک صبح چھ بجے سے شام چھ بجے تک کرفیو میں نرمی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :