وقت آنے پر شہید بے نظیر کے قاتلوں سے پورا حساب لیا جائے گا، ممتاز علی بھٹو

جمعرات 25 جون 2009 17:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جون ۔2009ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نواب ممتاز علی بھٹو نے آصف زرداری کے اس بیان پر کہ این آڑ او کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور اس پر رسوت خوری کے مقدمات ثابت نہیں ہوسکے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر این آر او کی کوئی حیثیت نہیں ہے تو پھر اس کو مشرف سے ڈیل کرنے کی کیا ضرورت تھی اور رشوت خوری کے مقدمات سے بچنے کے لئے جو پیپلز پارٹی کے روپوش لوگ پوری دنیا میں چھپے ہوئے تھے وہ این آر او کے اعلان سے پہلے کیوں واپس نہیں آئے ویسے بھی قانونی حقیقت ہے کہ رشوت خوری کے مقدمات میں ہی ملزم کو اپنی بے قصوری ثابت کرنی پڑتی ہے جو ان میں سے کوئی بھی دس سال کے عرصے میں ثابت نہیں کرسکا اور زرداری تو خود بیماری کا بہانہ بناکر کورٹ میں حاضر ہونے کی بجائے ہسپتال میں لیٹ کر آرام وعیاشیاں کرتا رہا اور مقدمات چلنے ہی نہیں دیئے لیکن یہ تو حقیقت ہے کہ زرداری پر سرے محل اور کمیشن کے غیر ملکی عدالتوں میں ثابت ہوچکے ہیں اس صورتحال میں زرداری کے قریب کوئی ایسا خیر خواہ نہیں جو اسے سمجھائے کہ یہ بار بار جیل کاٹنے کی بات کرکے اپنے آپ کو ہیرو بنانے کی کوشش نہ کرے کیونکہ قتل اور رشوت خوری کے مقدمات میں جیل کاٹنا کوئی عذاب نہیں ہے بلکہ بہت بڑی برائی ہے۔

(جاری ہے)

آصف زرداری کو اپنے تو دس سال کے عرصے میں مختلف بیماریوں کا بہانہ بناکر آرام وعیاشیاں کرتا رہا اور ضمانت پر رہا ہونے کے بعد بیماری کا بہانہ بناکر ملک سے فرار ہوگیا تھا اور بے نظیر کے خون کا فائدہ اٹھانے کے لئے فوری طور پر ملک میں آکر پارٹی کی قیادت اور اقتدار پر قابض ہوگیا کیا اس کی اقتدار میں آنے کے بعد ساری بیماریاں دور ہوگئیں لیکن یہ حیققت ہے کہ شہید بے نظیر بھٹو اس کو اپنے آپ اور پارتی سے بالکل دور رکھا ۔

ممتاز بھٹو نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر حسین ہارون نے بھی ہماری یہ بات دہرائی ہے کہ اقوام متحدہ صرف بے نظیر بھٹو قتل کیسمیں صرف انکواری ہی کرسکتی ہے اور مقدمہ درج کرنے کا ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے اس حقیقت کو تو ہم بار بار دہراتے آئے ہیں اور حسین ہارون کی اس تصدیق کے بعد واضح ہوگیا ہے کہ حکمران اقوام متحدہ کو اس کیس میں ملوث کرکے حکمران بے نظیر کے قتل سے اپنی جان چھڑوانا چاہتے ہیں اس حقیقت کو تو اس ملک کے عوام تو کیا بلکہ پوری دنیا اس چیز کو تسلیم کرچکی ہے کہ شہید بے نظیر بھٹو کے قاتل کون لوگ ہیں لیکن ہم ان قاتلوں کو فرار ہونے کا موقع نہیں دیں گے۔

وقت آنے پر شہید بے نظیر کے قاتلوں سے پورا حساب لیا جائے گا اور پاکستان کے بھی ہر شخص کی یہی خواہش ہے کہ ان کے قاتلوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے اس کے لئے سندھ نیشنل فرنٹ اپنی جدوجہد کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :