قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ارکان کا کراچی اور اندرون سندھ میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر شدید احتجاج ، صورتحال انتہائی گھمبیر ہو رہی ہے حکومت صرف تسلیاں نہ دے بلکہ مسائل حل کرے‘خوش بخت شجاعت

جمعہ 26 جون 2009 15:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جون۔2009ء) قومی اسمبلی میں جمعہ کو ایم کیو ایم نے کراچی اور اندرون سندھ میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ وزیراعظم گیلانی اس حوالے سے واضح جواب دیں ایم کیو ایم کی رکن خوش بخت شجاعت نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ بجلی کے حوالے سے کراچی اور اندرون سندھ صورتحال انتہائی گھمبیر ہو رہی ہے حکومت صرف تسلیاں نہ دے بلکہ مسائل حل کرے کیونکہ جب ہم یہاں سے واپس کراچی جاتے ہیں تو عوام ہم سے پوچھتے ہیں کہ بجلی کے مسئلہ پر کیا پیش رفت ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یہاں موجود ہیں وہ اس کا جواب دیں اس پر ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی نے ایک اور رکن کو نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت دی تو ایم کیو ایم کے تمام ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور مطالبہ کیا کہ ہمارے حلقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے وزیراعظم اس کا جواب دیں جس پر ڈپٹی سپیکر نے ایم کیو ایم کے ارکان سے کہا کہ وزیراعظم کو جواب دینے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا لیکن اس کے باوجود ایم کیو ایم کے ارکان کھڑے رہے تو ڈپٹی سپیکر نے کہا ہ وزیراعظم پوائنٹ نوٹ کررہے ہیں ڈپٹی سپیکر کے اس جواب پر ایم کیو ایم کے ارکان اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے-بعدازاں وزیراعظم نے ارکان کی طرف سے اٹھائے گئے نکتہ اعتراضات کے جواب دیئے تاہم کراچی میں بجلی کے معاملے کا جواب نہیں دیا اور کہا کہ وزیر پانی وبجلی یہاں موجود ہیں وہ اس کا جواب دیں گے-