پاکستان اور جرمنی کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع پائے جاتے ہیں، جرمن سفیر ڈاکٹر مائیکل کوچ

جمعہ 17 جولائی 2009 17:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جولائی ۔2009ء) جرمنی یورپی یونین میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور 2008میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت 2.388ارب ڈالر تھی۔ تاہم بہت سے ایسے شعبے ہیں جن میں قریبی تعاون بڑھا کر پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر فروغ دیا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں جرمنی کے سفیر ڈاکٹر مائیکل کوچ نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جرمنی پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں گہری دلچسپی رکھتا ہے اور فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان فورم کا سرگرم رکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی نے اپنی غیر ملکی سرمایہ کاری کا دس فیصد سرمایہ پاکستان میں لگایا ہوا ہے تاہم انہوں نے مشترکہ دلچسپی کے مزید شعبوں کو تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ باہمی تجارت دونوں کی صلاحیت کے مطابق ترقی کر سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات سیاحت کے پرکشش مواقع رکھتے ہیں تاہم امن وامان کی صورت حال کی وجہ سے جرمنی کے سرمایہ کار پاکستان آنے سے کتراتے ہیں۔

ڈاکٹر مائیکل نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے نئے شعبوں کی نشاندہی کرے اور جرمن ایمبیسی پاکستان کی بزنس کمیونیٹی کو اپنے جرمن ہم منسبوں سے براہ راست روابط قائم کرنے میں سہولت فراہم کرے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں شوکت مسعود نے دونوں ممالک کی تاجر برادری کے درمیان براہ راست روابط کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان توانائی، ٹیکسٹائل، ادویات سازی، تعمیرات، سٹیل، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے شاندار مواقع پائے جاتے ہیں لیکن بہتر آگاہی اور رابطوں کی کمی کی وجہ سے ان سے اب تک فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری باہمی تجارت دونوں ممالک کی صلاحیت سے بہت کم ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی اس سال اگست کے وسط میں نوجوان بزنس مینوں کا ایک وفد جرمنی لے جانے کا ارادہ رکھتا ہے تا کہ دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے نئی راہیں تلاش کی جا سکیں اور اس سلسلے میں جرمنی کا سفارت خانہ وفد کے دورے کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا ضروری تعاون فراہم کرے۔

آئی سی سی آئی کے نائب صدر شعبان خالد نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت توانائی کے بحران کا سامنا ہے اور جرمنی پاکستان کو 20سے50میگاواٹ کے چھوٹے پاور پلانٹس فراہم کرے تا کہ پاکستان میں صنعتوں کی توانائی کی ضرورت پوری ہوں اور ان کواس بنا پر ہونے والے مزید نقصانات سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی ٹیکسٹائل، تعمیرات، ادویات سازی سمیت مختلف شعبوں کیلئے اعلیٰ معیار کی مشینری و آلات تیار کرتا ہے اور وہ ان شعبوں میں پاکستان کے ساتھ جائنٹ وینچرز قائم کرے کیونکہ پاکستان نہ صرف ان چیزوں کیلئے ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے بلکہ پاکستان جرمن کمینیوں کوسستی اور ہنرمند لیبر بھی فراہم کر سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :