جنوبی وزیرستان، فورسز کے قافلے پر حملہ ، چار اہلکار شہید

بدھ 26 اگست 2009 18:12

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اگست ۔2009ء) جنوبی وزیرستان میں محسود قبائل کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پربھارتی ہتھیاروں سے حملے میں کم سے کم چار سکیورٹی اہلکار شہید اورسات زخمی ہوگئے سکیورٹی فورسز نے بھی جوابی کاروائی میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بھر پور حملے کیے جس میں کئی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں کئی اہلکار جاں بحق اور تین ٹینک تباہ ہوگئے ہیں ۔

ایک پولیٹکل اہلکار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ یہ واقعہ منگل کو رات گئے محسود قبائل کے علاقے سروکئی سب ڈویژن میں اس وقت پیش آیا جب نوی سروکئی جانے والے سکیورٹی فورسز کے ایک قافلے پر عسکریت پسندوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حملے میں چار سکیورٹی اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہوگئے ہیں جبکہ تین گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

بعض ذرائع نے ہلاکتوں کی تعداد زیادہ بتائی ہے۔اہلکار کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی اور مشتبہ طالبان کے ٹھکانوں پر جنگی طیاروں سے بھر پور حملے کیے جس میں متعدد عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔دریں اثناء کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ تحریک کے ترجمان اعظم طارق نے برطانوی نشریاتی ادارے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ اس حملے میں کئی سکیورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ تین ٹینک بھی تباہ کیے گئے ہیں۔

تاہم اس دعوے کے آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔ترجمان نے الزام لگایا کہ سکیورٹی فورسز نے لدھا سب ڈویژن کے علاقے لالے ڑئی میں ایک دینی مدرسے کو طالبان ٹھکانہ سمجھ کر نشانہ بنایا ہے جس سے عمارت تباہ ہوگئی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سکیورٹی فورسز نے محسود قبائل کے علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے تقریباً بارہ مکانات کو تباہ کردیا تھا اور سکیورٹی اہلکار کاروائی مکمل کرکے واپس جارہے تھے کہ ان پر حملہ کیا گیا۔