جنوبی وزیرستان، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، مزید 8 شدت پسند ہلاک، 4 اہلکار شہید، پشاور اور باجو ڑ ایجنسی میں خود کش اور ریموٹ کنٹرول بم دھماکے، تین اہلکاروں سمیت 5 افراد جاں بحق، متعدد زخمی، جنڈولہ، سراروغہ میں سکیورٹی فورسز نے نواحی علاقوں میں اپنی پوزیشن مستحکم بنا لی، مکین میں چیک پوسٹ قائم ۔ اپ ڈیٹ

پیر 9 نومبر 2009 18:36

راولپنڈی +باجوڑ ایجنسی +جنوبی وزیرستان +پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔9نومبر۔2009ء) جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں مزید 8 شدت پسند ہلاک، 4 اہلکار شہید، پشاور اور باجو ڑ ایجنسی میں خود کش اور ریموٹ کنٹرول بم دھماکوں کے نتیجے میں تین اہلکاروں سمیت 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ جنڈولہ ،سراروغہ میں سیکورٹی فورسز نے نواحی علاقوں میں اپنی پوزیشن مستحکم بنالی ،مکین میں چیک پوسٹ قائم کر لی ۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے پیرکو جاری کئے گئے بیان کے مطابق جنڈولہ ،سراروغہ میں سیکورٹی فورسز نے نواحی علاقوں میں اپنی پوزیشن مستحکم بنالی ہے شکئی ،سیکورٹی فورسز نے بنگل خیل،طوطئی لنگرخیل اورکنی گرم میں سرچ اورکلیئرنس آپریشن کے دوران دہشتگرد کمانڈرممتازبرکی کی پناہ گاہ کو تباہ کردیا،اسی طرح تاؤدا،چیناخولہ کودہشتگردوں سے پاک کردیاگیاہے ا ورمکین کے قریب سیکورٹی فورسز نے اپنی چیک پوسٹ قائم کرلی ہے،مکین میں دہشتگردوں نے سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پرراکٹ فائر کئے جس کے نتیجہ میں 4سیکورٹی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا جبکہ 8دہشتگردہلاک ہوگئے سوات ،مالاکنڈ میں آپریشن راہ راست کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے بٹ خیلہ بازار اور عثمان آباد کے علاقوں سے دو دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ چاربا غ میں ایک دہشتگرد نے خود کو رضاکارانہ طورپرسیکورٹی فورسزکے حوالے کردیا وزیرستان کے متاثرہ خاندانوں کو 9343کیش کارڈ جاری کئے جاچکے ہیں اورڈیرہ اسماعیل خان میں قائم آرمی فیلڈ ہسپتال میں 4845مریضوں کاعلاج کیاگیاہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اطلاعات کے مطابق پشاور میں ایک پولیس چوکی کے قریب خودکش بم دھماکے میں تین افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے ہیں۔ پشاور میں پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح دس بجے کے قریب رنگ روڑ کے پتنگ چوک میں پولیس چوکی کے پاس ایک خود کش حملہ آور نے اس وقت دھماکہ کیا جب وہ چوکی کے قریب پہنچنے کی کوشش کر رہا تھا۔ پولیس کے مطابق خودکش دھماکے میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔

پولیس اہلکار ہارون نے برطانوی ریڈیو کو بتایا کہ خودکش حملہ آور ایک رکشے میں آیا اور پولیس ناکے کے قریب اس نے دھماکہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے سے رکشہ مکمل طور پر تباہ جب کہ ناکے کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔دھماکے کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ البتہ پشاور میں ہی گزشتہ روز ایک ناظم پر ہونے والے خودکش دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔

اس خودکش دھماکے میں ناظم عبدالمالک سمیت تیرہ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔دریں اثناء دوسرا واقعہ باجوڑ ایجنسی میں ہوا جہاں حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی پر ہونے والے ریموٹ کنٹرول بم حملے میں دو اہلکار شہیداور ایک زخمی ہوگیا۔ باجوڑ ایجنسی کے ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے برطانوی ریڈیو کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کی صبح تحصیل سالارزئی کے علاقے ملا سید میں سڑک کے کنارے اس وقت پیش آیا جب سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے میں دو اہلکار شہید اور ایک زخمی ہو گیاہیں۔ اہلکار کے مطابق دھماکے میں گاڑی تباہ ہوگئی۔ ابھی تک کسی تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔خیال رہے کہ تقریباً ایک ماہ قبل باجوڑ ایجنسی میں سکیورٹی فورسز نے طالبان کے خلاف دوبارہ کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ حالیہ کارروائیوں کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شدت پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں پر کنٹرول حاصل کرکے وہاں سے انھیں نکال دیا ہے۔ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپریشن کی وجہ سے تحصیل سالارزئی سے بھی عسکریت پسندوں کو نکال دیا گیا ہے اور وہاں سکیورٹی فورسز کو تعینات کرکے حکومت کی عمل داری بحال کردی گئی ہے۔