جنوبی وزیرستان ، آپریشن راہ نجات میں چھ دہشت گرد ہلاک ، 12اہلکار شہید ۔ اپ ڈیٹ

جمعہ 13 نومبر 2009 18:51

راولپنڈی +جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 نومبر ۔2009ء) جنوبی وزیرستان میں طالبان کے خلاف جاری آپریشن راہِ نجات میں پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران لڑائی میں چھ دہشت گرد ہلاک اور بارہ اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے ۔ فورسز نے رزمک کیمپ اور لغر منزا میں شدت پسندوں کا راکٹ حملہ ناکام بنا دیا۔۔ احمد وام کاعلاقہ کلیئر کرالیا گیا ۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی طرف سے جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنڈولہ سراروغہ کے محور پر سکیورٹی فورسز نے احمد وام کے علاقے کو کلیئر کردیا ہے جبکہ سرچ آپریشن کے دوران ایک جھڑپ میں دو فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ جوابی حملے میں چھ شدت پسند مارے گئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نیتور وام اور لنگر خیل اور اردگرد کے علاقوں میں سرچ آپریشن کیا ہے جس میں گزشتہ روز لنگر خیل کے مقام پر جھڑپیں بھی ہوئی تھی جس میں دس سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے اور اس طرح دو دنوں میں 12 اہلکار شہید ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے مکین سے مربئی الگڈ تک کے علاقے کو محفوظ بنادیاگیا ہے۔رزمک مکین محورمیں مکین سے مروبی راغزئی تک اور روغہ اور میر کہونی کے علاقے کلیئر کرالئے گئے ہیں، رزمک کیمپ اور لغر منزا میں شدت پسندوں کا راکٹ حملہ ناکام بنا دیا گیا ، سوات اور مالاکنڈ میں شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن راہ راست میں شانگلہ سے شدت پسند قمر علی جبکہ شالپن ، امان کوٹ اور گھل گئی سے تین شدت پسند گرفتار کئے گئے ، ترجمان کے مطابق وزیرستان متاثرین میں دس ہزار نو سو چھیالیس کیش کارڈز تقسیم کردیئے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ فوج نے گزشتہ ماہ جنوبی وزیرستان میں بیت اللہ گروپ کے طالبان کے خلاف محسود قبائل کے علاقے میں کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔اس آپریشن کی وجہ سے علاقے سے تقریباً آبادی نے نقل مکانی کی ہے اور زیادہ تر علاقوں تک فوج بھی پہنچ گئی ہے