وفاقی وزیر داخلہ کو رینجرز سندھ کے ہیڈ کوارٹر میں دی جانے والی بریفنگ میں فاروق ستار کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی

جمعہ 1 جنوری 2010 18:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔1جنوری۔ 2010ء) وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر عبدالرحمان ملک کو پاکستان رینجرز سندھ کے ہیڈ کوارٹر میں جمعہ کو دی جانے والی بریفنگ میں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر اور وفاقی وزیر ڈاکٹر فاروق ستار کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر کو یوم عاشور کے موقع پر ماتمی جلوس میں بم دھماکے اور اس کے بعد شرپسندوں کی جانب سے ہونے والی تخریب کاری کے نتیجے میں اربوں روپے کے نقصان کے حوالے سے رینجرز اور ایف آئی اے حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔

بریفنگ میں شرکت کے لئے آنے والے ڈاکٹر فاروق ستار کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعد ازاں ڈاکٹر فاروق ستار وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمان ملک کی پریس کانفرنس میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس کے دوران بھی وفاقی وزیر داخلہ اور ڈاکٹر فاروق ستار کے درمیان نوک جھونک کا سلسلہ جاری رہا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے جب شیرپاؤ کالونی اور لیاری سے منسلکہ آبادیوں کو دہشت گردی کا مرکز قرار دیا تو وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گرد کراچی کے جس حصے میں بھی ہوں گے ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی۔

ایک موقع پر جب ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سال 2009ء کے دوران متحدہ کے 60 کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تو وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی میں صرف متحدہ کے ہی کارکن قتل نہیں ہورہے خود برسراقتدار پاکستان پیپلز پارٹی کے 161 کارکنان کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔