دہشت گردی پر غلبہ پانے کیلئے دلوں کو تبدیل کرنا ہو گا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

بدھ 3 فروری 2010 21:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3فروری۔2010ء) درگاہ حضرت خواجہ بہاؤ الدین ذکریا ملتان کے سجادہ نشین اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی لعنت پر غلبہ پانے کیلئے ذہنوں اور دلوں کو تبدیل کرنا ہو گا، اسلام تلوار کے زور سے نہیں بلکہ اولیاء کرام کی تبلیغ سے پھیلا، ہم نے ثابت کرنا ہے کہ پاکستان نہ تو دہشت گردی و انتہا پسندی کا مرکز ہے نہ کوئی ناکام ریاست ہے۔

بین المذاہب مکالمے کیلئے پاکستان کو اپنا کردارادا کرنا ہو گا۔ جب تک اخلاقی بحران پر قابو نہیں پائیں گے نئے سے نئے بحران کا شکار ہوتے رہے ہیں۔ وہ بدھ کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی فیصل مسجد کیمپس میں حضرت خواجہ بہاؤ الدین ذکریا کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں وہ راستہ اختیار کر کے آگے بڑھنا ہے جو ذہنوں کو بدلتا ہے۔

(جاری ہے)

اس راستے پر چلنے کا طریقہ ہمیں اولیاء کرام نے بتایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اولیاء کرام ہمیں انسان بننے اور انسانیت کا درس دیتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے دہشت گردی کی لعنت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان اور دنیا کو پرتشدد انتہا پسندی اور دہشت گردی کا سامنا ہے۔ انہوں نے لندن میں منعقد ہونے والی حالیہ بین الاقوامی کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے تسلیم کیا کہ دہشت گردی کو گولی اور بارود سے شکست نہیں دی جا سکتی طاقت کے زور پر اسے عارضی طور پر دبایا جا سکتا ہے مگر شکست دینے کیلئے حکمت عملی بدلنا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردی پر قابو پانا ہے تو دلوں اور ذہنوں کو بدلنا ہو گا، یہ وہ راستہ ہے جس پر چل کر صوفیاء نے منزل پائی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ اولیاء کی خدمات کا اعتراف ہے کہ آج شہنشاہوں کے مقبروں پر نہیں بلکہ اولیاء کے مزاروں پر لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اسلام تلوار سے نہیں بلکہ اولیاء کرام کی تبلیغ سے پھیلا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں سب سے بڑا چیلنج دنیا میں اسلام کے تشخص کو مسخ کرنے کی کوششوں کا سدباب کرنا ہے ایسا حادثاً نہیں ہو رہا بلکہ ایک مذموم مقصد کے تحت کیا جا رہا ہے ہم نے اس کا توڑ نکالنا ہے اور اسلام کی اصل روح اور امن و رواداری کے پیغام کو اجاگر کرنا ہے۔