حکومت کی پالیسوں اور عوام کے مسائل سے لا تعلقی کی بدولت جمہوریت کا مستقبل خطرات سے دوچار ہو سکتا ہے، نواز شریف، جب تک بد عنوان عناصر کا محاسبہ نہیں ہو گا اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، ملاقات کیلئے آنیوالے وفد سے گفتگو، کارکنوں سے خطاب

جمعہ 19 فروری 2010 17:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔19 فروری۔ 2010ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ جب تک بد عنوان عناصر کا محاسبہ نہیں ہوگا اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ‘جس طرح این آر او ، کیری لوگر بل اور قرضوں کی معافی پر اصولی موقف اختیار کرکے حکمرانوں کو پسپا ہونے پر مجبور کیا اسی طرح عدلیہ کی بالا دستی اور وقارکے لیے اصولی موقف اختیار کیا‘اداروں کے ٹکراو سے بچنے کے لئے ہم نے بار ہا حکومت کو مشورے دئیے مگر ہماری کسی بات پر کان نہیں دھرا گیا اور حکومت کی نا اہلی اور بے عملی کی وجہ سے ہم ایک خطرناک صورت حال سے دوچار ہوئے لیکن خدا کا شکر ہے کہ حکومت ہوش سے کام لیتے ہوئے عدلیہ سے محاذ آرائی ختم کی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹر محمد شاہ آفریدی کی سر براہی میں فاٹا سے آنے والے وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) انصاف امن اور خوشحالی کی بنیاد پر بد عنوانی سے پاک معاشرے کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔ ہمارا عوام سے وعدہ ہے کہ ہم کرپشن نا اہلی اور بے عملی کی سیاست ہر گز برداشت نہیں کریں گے ہمارے نزدیک عدلیہ کی آزادی اور احترام بہت اہمیت کے حامل ہیں اور اداروں کے ٹکراو سے جمہوریت کی نہ صرف نفی ہو رہی تھی بلکہ سیاست دانوں کی بھی بد نامی ہو رہی تھی یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اعلی عدالتوں کے ججوں کی تعیناتی کے سلسلے میں اصولی اور زوردار مو قف اختیار کیا۔

نواز شریف نے کہا کہ حکومت کی پالیسوں اور عوام کے مسائل سے لا تعلقی کی بدولت جمہوریت کا مستقبل خطرات سے دوچار ہو سکتاہے ۔سول سوسائٹی ، وکلاء، میڈیا اور سیاسی کارکنوں کی طویل جدو جہد کے باعث بد ترین آمریت کا خاتمہ ہوا اور جمہوریت قائم ہوئی ہے اب مسلم لیگ (ن) جمہوریت کی بقاء اور عوامی مسائل کے حل کے لئے بھرپور کوششیں جاری رکھے گی اور کسی طرح بھی اداروں کا ٹکراؤ نہیں ہونے دے گی اور نہ عدلیہ کی توقیر میں کمی آنے دے گی۔

نواز شریف نے کہا کہ ملکی مفاد کو مد نظر رکھنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے اور ہمیں پاکستان کے مسائل کے حل اور برائیوں کے خاتمہ کے لئے جنگ کرنا ہے اور اس سلسلے میں ہمارے پاس ضائع کرنے کے لیے وقت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم نے این آر او ، کیری لوگر بل اور قرضوں کی معافی پر اصولی موقف اختیار کرکے حکمرانوں کو پسپا ہونے پر مجبور کیا اسی طرح ہم نے عدلیہ کی بالا دستی اور وقارکے لیے اصولیم موقف اختیار کیا ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک بد عنوان عناصر کا محاسبہ نہیں ہوگا اس وقت تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں کے علاوہ بیو رو کریسی میں کرپٹ عناصر کا احتساب اور آئین توڑنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا مسلم لیگ ن کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے اس لے ہم جمہوریت کے استحکام، اداروں کی مضبوطی، آئین کی بالا دستی اور قانون کی عمل داری کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے ۔

کیونکہ اسی میں ملک کی بقاء اور سلامتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملکی معیشت کو بحا ل کرنے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے، نت نئے کرپشن سیکینڈلز کے باعث لوگوں کا اعتماد کھو چکی ہے اور نا اہلی، بے عملی اور دو عملی کے باعث ملکی وقار کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ سیاست میں اصولوں کو ہی اپنا شعار بنایا ہے اور اپنے ذاتی مفادات پر ہمیشہ قومی مفادات کو ترجیح دی ہے ۔

اس موقع پر عدلیہ کے وقار کی بحالی پر مبارکباد کے لئے آنے والے مسلم لیگی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ۔نواز شریف نے عدلیہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آزاد عدلیہ نے بنک آف پنجاب کے لوٹے ہوئے 9 ارب واپس کراکر ،اربوں ڈالر کی مالیت کی پاکستان سٹیل کی اونے پونے فروخت روکی اور وہاں 30 ارب کی کرپشن کا نوٹس لیا اور سندھ میں0 7 ارب روپے کی جعلی زمین کیالاٹ منٹ کو ختم کرکے تاریخی کردار ادا کیا ہے، لیکن اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم بد عنوانی اور غلط کاری کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔

انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ ہوا ہے جبکہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہوئی ہیں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ اور حکومت کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ، اس لئے ہم حکومت کو بار بار یاد دلاتے رہے کہ جمہوری حکومت پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں، اس لئے آمر کی پالیسوں کو ترک کرکے عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دی جائے ۔

اداروں کے ٹکراو سے بچنے کے لئے ہم نے بار ہا حکومت کو مشورے دئے مگر ہماری کسی بات پر کان نہیں دھرا گیا حکومت کی نا اہلی اور بے عملی کی وجہ سے ہم ایک خطرناک صورت حال سے دوچار ہوئے لیکن خدا کا شکر ہے کہ حکومت ہوش سے کام لیتے ہوئے عدلیہ سے محاذ آرائی ختم کی ۔ نواز شریف نے کہا کہ بد قسمتی سے آئین کی خلاف ورزی بھی ایک جمہوری اور آئینی حکومت کی طرف سے کی گئی جو نہ صرف جمہوریت کے مستقبل بلکہ اس ملک کے لئے بھی انتہائی خطرناک ہے۔