ٹکراؤ کی پالیسی اور ذاتی مفادات کی جنگ ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہے ، مولانا فضل الرحمن

ہفتہ 20 فروری 2010 19:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔20 فروری۔ 2010ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ٹکراؤ کی پالیسی اور ذاتی مفادات کی جنگ ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہے تمام قومی رہنماؤں اور ذمہ داران کو قومی وحدت کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الخیر ٹرسٹ کے صدر حاجی مسعود کی رہائش گاہ پر ٹرسٹ کے چیئرمین حاجی محمد ادریس سے ملاقات کے موقع پر خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے ان حالات میں باہمی تصادم ملکی وحدت کے لئے خطرہ ہے اور بیرونی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جمعیت علماء اسلام کو اعتماد میں لئے بغیر ایسے فیصلے کررہی ہے جس سے ملک مختلف بحرانوں میں مبتلا ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

جمعیت علماء اسلام ان حالات میں بھی پارلیمنٹ کے اندر بھی اور باہر بھی اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ اور ملکی وحدت کو برقرار رکھنے کے لئے اپنی عملی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور اسے ملکی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے جدید خطوط پر استوار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ حکمران اس طرف خصوصی توجہ دے اور قوم کو اعتماد میں لے ، خارجہ پالیسی کی وجہ سے آج پورا ملک آغ اور خون میں مبتلا ہے اور امریکی ڈرون حملوں کی وجہ سے سینکڑوں بے گناہ لوگ جاں بحق ہورہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی حکمران مصلحتوں سے نکل کر امریکی جارحیت پر آواز بلند کرے اور اس کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ ڈرون حملے ملکی آزای پر حملہ ہے اور اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ طاقت مسائل کا حل نہیں ملک بھر میں فوجی آپریشن فوری طور پر بند ہونا چاہیے اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جائے ورنہ ملک مزید تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا جس پر پھر کنٹرول ممکن نہیں ہوگا۔ حالات کی نزاکت کا ادراک کرتے ہوئے افہام وتفہیم سے تمام مسائل کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :