محب وطن بنگالی نژاد پاکستانیوں کو ملک سے کوئی طاقت نہیں نکال سکتی  بانیان پاکستان کی اولادوں کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے، مولانا فضل الرحمن

اتوار 21 فروری 2010 20:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21فروری۔2010ء) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے امیر اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ محب وطن بنگالی نژاد پاکستانیوں کو ملک سے کوئی طاقت نہیں نکال سکتی۔ بانیان پاکستان کی اولادوں کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمن نے کراچی سے اسلام آباد روانگی سے قبل بنگالی نژاد پاکستانیوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفد نے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کرکے پاکستانی نژاد بنگالیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی اور مختلف انتظامی اداروں کی جانب سے ناروا سلوک سے آگاہ کیا۔ بالخصوص نادرا کے ظلم اور زیادتی کی شکایت کرتے ہوئے وفد نے مولانا فضل الرحمن کو بتایا کہ نادرا انتظامیہ تمام تر دستاویزات کی موجودگی میں بنگلہ زبان بولنے والی ہر برادری کے ساتھ امتیازی سلوک کررہے ہیں اور تمام تر قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد بنے ہوئے قومی شناختی کارڈ 1971ء سے قبل قانونی دستاویزات فراہم کرنے کے بہانے روک لیتے ہیں اور قومی شناختی کارڈ کی مدت ختم ہونے پر نئے کارڈ جاری نہیں کرتے جس پر مولانا فضل الرحمن نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ محب وطن بنگالی نژاد پاکستانیوں کو کوئی طاقت ملک سے نہیں نکال سکتی اور انہوں نے محب وطن بنگالیوں کے لئے حکام بالا سے بات کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ بانیان پاکستان کی اولادوں کے ساتھ متعلقہ اداروں کا امتیازی سلوک سراسر زیادتی اور نظریہ پاکستان کی نفی ہے۔

(جاری ہے)

ذمہ دار ادارے محب وطن بنگالیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کا سلسلہ بند کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنگالی نژاد لوگ وزیر داخلہ رحمن ملک کے کسی بیان کی پرواہ نہ کریں۔ امن اور سکون سے زندگی بسر کرتے ہوئے کسی قسم کے خلاف قانون اور منفی سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نادرا غریب اور محنت کش عوام کو تنگ کرنے کے بجائے ان کے مسائل حل کریں۔ بنگالی بولنے والے محب وطنوں کو یہاں درپیش مسائل میں جمعیت علماء اسلام ان کا بھرپور ساتھ دیں اور ان کی آواز بنیں۔