بھارت،مندر میں غریبوں کیلئے مفت کپڑے اور دیگر اشیاء تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے63 افراد ہلاک درجنوں زخمی ہو گئے، امدادی کارروائیاں تا حال جاری ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ، ہلاک ہونے والوں میں 37 بچے اور 26 خواتین شامل ہیں

جمعرات 4 مارچ 2010 21:29

الہ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ ۔2010ء) بھارتی شہر الہ آباد کے قریب مندر میں بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کی تعداد تریسٹھ ہوگئی ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔ واقعہ ناداروں کیلئے مفت اشیاء کی تقسیم کے دوران پیش آیا۔ مقامی پولیس اہلکاروں نے غیر ملکی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ الہ آباد کے قریب پرتاپ گڑھ کے مندر میں مذہبی میلہ میں غریبوں کیلئے مفت کپڑے اور دیگر اشیاء تقسیم کی جارہی تھیں کہ ہزاروں افراد ٹوٹ پڑے۔

جس کے باعث بھگدڑ مچ گئی۔ واقعہ میں تریسٹھ افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔ انتظامیہ کی جانب سے امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع پرتابھ گڑھ میں واقع مندر میں بھگدڑ سے تریسٹھ سے زائد افراد ہلاک اور تیس زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

بھگدڑ اس وقت ہوئی جب مندر کا مرکزی دروازہ لوگوں پر آ گر ا۔

اس وقت دروازے پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔پولیس اور امدادی ٹیموں نے مندر پہنچ کر کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔بر طانو ی نشریا تی ادارے کے مطابق ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ ضلع کے ایک آشرم کا داخلی دروازہ گرنے سے کم از کم 63 افراد ہلاک اور سو سے زیادہ زخمی ہو گئے ۔اتر پردیش پولیس کے اعلی اہلکار برج لال نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کنڈا علاقے کے سوامی کریپالو جی مہاراج کے منگڑھ مندر آشرم میں ان کی بیوی کی برسی کے موقع پر پرساد تقسیم کیا جا رہا تھا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ اس موقع پر وہاں پانچ سے چھ ہزار لوگ جمع ہوئے تھے اور انھیں برتن ، کپڑے اور دیگر تحفے دیے جا رہے تھے اسی دوران آشرم کا دروازہ گر گیا اور اس کے نیچے دبنے سے اور اس کے بعد بھگدڑ مچنے سے تقریباً ساٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ضلع پولیس کے سربراہ مہیش کمار مشرا نے مقامی نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 37 بچے اور 26 خواتین شامل تھیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دروازہ گرنے کے بعد وہاں بھگدڑ مچ گئی تھی۔برج لال نے مزید بتایا کہ حادثے کے مقام پر اعلیٰ اہلکار پہنچ گئے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت وہاں تقریبا دس ہزار افراد موجود تھے۔ بھیڑ کو سمبھالنے کے لیے کرپالو مہاراج آشرم کے سکیورٹی اہلکار ذمیدار تھے۔ایک عینی شاہد نے مقامی نامہ نگار کو بتایا ہے کہ دروازے کا صرف ایک ہی پٹّ کھلا ہوا تھا اور لوگ داخل ہونے کے لیے بے چین ہو رہے تھے۔اسی وقت لوہے کا دروازہ گر گیا اور لوگ اس کے نیچے دب گئے۔ تاہم وہاں بھگدڑ مچ گئی ۔کرپالو مہاراج کے ہندوستان اور غیر ممالک میں ہزاروں پیروکار ہیں۔ جس وقت یہ حادثہ پیش آیا وہ آشرم میں موجود تھے لیکن ابھی تک انہوں نے میڈیا سے رابطہ قائم نہٰں کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :