مفتی سعید احمد جلال پوری، مولانا عبدالغفور ندیم اور ان کے رفقاء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری سندھ حکومت کی ناکامی کی بدترین مثال ہے، مولانا فضل الرحمن

اتوار 14 مارچ 2010 20:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔14مارچ۔2010ء) جمعیت علماء اسلام کے امیر اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ شہید ختم نبوت مولانا مفتی سعید احمد جلال پوری، مولانا عبدالغفور ندیم اور ان کے رفقاء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری سندھ حکومت کی ناکامی کی بدترین مثال ہے۔ چار دن گزرنے کے باوجود حکومت کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

حکومت وقت ضائع کئے بغیر فوری طور پر قاتلوں کو گرفتار کرکے اصل حقائق سے قوم کو آگاہ کرے۔ وہ اتوار کو عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما اللہ وسایا اور جمعیت علماء اسلام کراچی کے امیر قاری محمد عثمان سے فون پر گفتگو کررہے تھے۔ قبل ازیں جمعہ کی صبح کو مولانا فضل الرحمن نے مفتی سعید احمد جلالپوری کے بڑے بھائی مولانا رب نواز سے فون پر اظہار تعزیت کی اور مفتی صاحب کی المناک شہادت پر دکھ وافسوس کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مفتی سعید احمد جلالپوری اور مولانا عبدالغفور ندیم پر رفقاء سمیت قاتلانہ حملہ جہاں بدترین ظلم ہے وہاں سوچی سمجھی منصوبہ بندی، اسلام اور ملک کے خلاف گہری سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج چاروں اطراف سے ملک دشمن کے گھیرے میں ہے جس کی اصل وجہ سابقہ حکومت کی پالیسیوں پر موجودہ حکومت کے عمل درآمد کا تسلسل ہے۔ اگر حکومت پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد پر عمل کرکے امریکی مفادات پر مبنی مشرف دور حکومت کی پالیسیوں کو ختم کرکے ملکی مفاد میں آزاد پالیسی مرتب کرتی تو آج ملک پر خون وآگ کی بارش نہ ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو کچھ کھیل کھیلا جارہا ہے اس کا انجام بڑا خطرناک ہوگا۔ حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنے ہونگے اور کراچی میں علماء کے قتل کی سازش کو بے نقاب کرکے ملک بھر کے علماء اور مسلمانوں میں پائی جانے والی بے چینی کو ختم کرنا ہوگا۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کراچی کے امیر قاری محمد عثمان، محمد اسلم غوری، مولانا حماد اللہ شاہ، مولانا حلیم الرحمن قریشی ودیگر نے اہلسنت والجماعت کے سیکریٹری مولانا عبدالغفور ندیم کی شہادت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مفتی سعید احمد جلالپوری، مولانا عبدالغفور ندیم کے رفقاء اور صاحب زادوں کا سفاکانہ قتل ملک اور اسلام پر حملہ ہے۔

حکومت فوری طور پر اس سازش کو بے نقاب کرنے کیلئے اور قاتلوں کی گرفتاری کیلئے واضح اقدامات کرے۔ جے یو آئی کے رہنماؤں نے کہا کہ دونوں بڑے سانحات پر اب تک حکومت سندھ کی جانب سے کوئی سنجیدہ اور عملی اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے اہل کراچی اور کراچی کے علماء کرام سمیت دینی جماعتوں اور دینی مدارس میں حکومتی خاموشی اور عدم دلچسپی پر اشتعال کی کیفیت بنا رہی ہے۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ علماء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور حکومت کی اس عظیم سانحہ پر عدم دلچسپی کے نتائج اچھے نہیں ہونگے۔ حکومت کو اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے تمام اقدامات کرنے ہونگے۔