موت کے پھندے سے صدارت تک پہنچے، دہشت گردوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے،صدر زرداری ، انتہا پسندی اور عسکریت پسندی کی سوچ بدلنے کیلئے صوفیاء کرام کی تعلیمات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، تقریب سے خطاب

پیر 15 مارچ 2010 21:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ ۔2010ء) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ موت کے پھندے سے صدارت تک پہنچے ہیں، دہشت گردوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے، انتہا پسندی اور عسکریت پسندی کی سوچ بدلنے کیلئے صوفیاء کرام کی تعلیمات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،ایوان صدر میں صوفی ازم اور امن کے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ماضی میں مخالف نظریئے کو شکست دینے کیلئے انتہاپسندانہ سوچ پروان چڑھائی گئی موجودہ دور کا اہم ترین مسئلہ سرحدوں کے اندر اورباہر امن قائم کرنا ہے۔

صدر نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو ہمیشہ کہا کرتی تھیں کہ قاتل کی گولی ان کا انتظار کر رہی ہے اور وہ کہتی تھیں کہ موت سے نہیں ڈرتی ۔ انہوں نے بش سینئر سے اسامہ بن لادن سے متعلق شکایت کی تھی۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ وہ اور ان کی جماعت بے نظیر کی فلسفے پر عمل پیرا ہے ان کی کمزوریاں ان کی طاقت ہیں وہ موت سے نہیں ڈرتے بلکہ اس کا انتظار کررہے ہیں ۔ صدر نے کہا کہ وہ خود بھی موت کے پھندے سے صدارت تک پہنچے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان دہشت گردوں کے سامنے کبھی نہیں جھکے گا۔ صدر نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی ذہنی رجحان ہے جس کے خاتمے کے لیئے نظریاتی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔ آج بھی کچھ لوگ مذہب کو اپنے مقصد کے طور پر استعمال کررہے ہیں جس کا نقصان ہمیں اٹھانا پڑرہا ہے۔ اسلام امن کا دین ہے۔ اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والے انسان ہیں نہ مسلمان ہیں صدرآصف علی زرداری نے کہا کہ ماضی میں مذہب کو سیاست اورجنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا، آج بھی کچھ لوگ مذہب کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے ذہنی رجحان کو بدلنے کے لئے صوفیاء کرام کے محبت و امن کی تعلیمات پر توجہ دینا ہوگی،ایک وقت آئے گا جب صوفی ازم لوگوں کی آواز بن جائے گا۔