روٹی ، کپڑا ،مکان کا نعرہ لگانے والوں نے عوام کو کچھ نہیں دیا ،جاگیردار اوروڈیرے حساب کیلئے تیار رہیں ،الطاف حسین ،اگر غریبوں پر ظلم بند نہ ہوا تو جاگیرداروں اوروڈیروں پر شکاری کتے چھوڑدیں گے ،ان کے منہ کالے کرکے گلی گلی میں جلوس نکالیں گے ، پنجاب کے عوام ہمارا ساتھ دیں تو بڑے بڑے محلوں اور جاگیروں کو عوام میں تقسیم کردینگے ،ان میں سکول اور ہسپتال بنا ئینگے،نئے صوبوں کا قیام کوئی غداری یا جرم نہیں اس سے وفاق کمزور نہیں مضبوط ہو گا ،ہم ملک میں غریبوں کی حکمرانی قائم کریں گے ،پنجاب کے تین شہروں لاہور ،راولپنڈی اور ملتان میں ورکرز کنونشنوں سے بیک وقت ٹیلیفونک خطاب

اتوار 25 اپریل 2010 18:26

لاہور،راولپنڈی،ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اپریل ۔2010ء) ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ روٹی ، کپڑا ،مکان کا نعرہ لگانے والوں نے عوام کو کچھ نہیں دیا ،جاگیردار اوروڈیرے اب حساب کیلئے تیار رہیں ،اگر غریبوں پر ظلم بند نہ ہوا تو جاگیرداروں اوروڈیروں پر شکاری کتے چھوڑدیں گے ،ان کے منہ کالے کرکے گلی گلی میں جلوس نکالیں گے ، پنجاب کے عوام ہمارا ساتھ دیں تو بڑے بڑے محلوں اور جاگیروں کو عوام میں تقسیم کردینگے ،ان میں سکول اور ہسپتال بنا ئینگے،نئے صوبوں کا قیام کوئی غداری یا جرم نہیں اس سے وفاق کمزور نہیں مضبوط ہو گا ،ہم ملک میں غریبوں کی حکمرانی قائم کریں گے ۔

لندن سے پنجاب کے تین شہروں لاہور ،راولپنڈی اور ملتان میں ورکرز کنونشنوں سے بیک وقت ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کا پنجاب میں ورکرز کنونشن پاکستان کو بچانے اور عوام کو جاگیرداروں ، لٹیروں اور قبضہ مافیا سے نجات دلانے کیلئے ہے ، یہ اجتماع پاکستان کے اصل وارثوں اور 58فیصد غریب عوام کا ہے ہمیں وڈیروں ، جاگیرداروں سے نجات حاصل کرنے کا عہد کرنا ہو گا ، اب ظالموں کے حساب کا وقت آگیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 98فیصد غریب عوام ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں ، لوگ خود کشیاں کرنے اور بچے بیچنے پر مجبور ہیں ، لوڈ شیڈنگ نے جینا حرام کررکھا ہے لیکن اس میں قصور صرف جاگیرداروں اورامیروں کا ہی نہیں بلکہ ایسے لوگوں کو ووٹ دینے والے غریبوں کا بھی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب کے عوام بار بار آزمائے ہوئے لوگوں ،ملک کی دولت لوٹنے والوں اور قرضے لیکر ہڑپ کرنیوالے لٹیروں کو ووٹ کیوں دیتے ہیں ؟ ایسے لوگوں کو کندھوں پر اٹھا کر جلوس کیوں نکالتے ہیں ؟۔

یہ نہیں ہوسکتا کہ عوام ہمیشہ کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ، مہنگائی اور بے روز گاری کاروناروتے رہیں اور امراء کا طبقہ عیاشی کرتا رہے۔پنجاب میں بعض علاقے ایسے بھی ہیں جہاں انسان اور جانور ایک ہی گھاٹ پر پانی پیتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مسائل محض دعاؤں سے حل نہیں ہوتے اس کیلئے دوا اور عمل بھی کرنا پڑتا ہے۔غریب عوام کی قسمت بدلنے کیلئے آسمانوں سے فرشتے نہیں آئینگے انہیں خودمحنت کرنا ہو گی۔

جاگیرداروں کے پیچھے بھاگتے رہنے کے بجائے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا۔انہوں نے کہاکہ ظالموں سے حساب لینے کیلئے ایم کیو ایم پنجاب میں آچکی ہے ، مجھ پر ملک دشمنی اور دہشت گردی جیسے الزامات لگائے گئے ، ایم کیو ایم کو پنجاب میں کام کرنے سے ہمیشہ روکا گیا ، ہماری کارکنوں کو گرفتار اور دفاتر کو تالے لگائے گئے لیکن اس کے باوجود آج بے شمار لوگوں نے ہمارے کنونشنوں میں شرکت کی۔

۔انہوں نے کہاکہ پنجاب کے تین شہروں میں بیک وقت جلسے کرنے کا اعزاز ایم کیو ایم کو حاصل ہے کوئی دوسری جماعت ایسا نہیں کرسکتی ، آج کا دن ظالموں اور جاگیرداروں سے نجات کا دن قرار دیاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں جھوٹ کو ترک کرکے سچائی کو آگے بڑھانا ہو گا اور میں جھوٹ بولنے کا وقت بہت پیچھے چھوڑ آیا ہوں۔انہوں نے کہاکہ وہ کاغذی نہیں عملی شیر ہیں اورعوام کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر ہمارا ساتھ دیا جائے تو ہم ملک کی دولت لوٹنے والے اور قرضے ہڑپ کرنیوالے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرکے ان کی جائیداد نیلام کرکے ایک ایک پائی عوام میں تقسیم کردینگے۔

انہوں نے کہاکہ میرے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کیے جاتے رہے ہیں اور لوگوں کو متنفر کرنے کیلئے الزامات لگائے جاتے رہے لیکن میں کسی اور کا نہیں صرف ملک لوٹنے والوں کا دشمن ہوں۔ہم اقبال کے اصل پیغام کو لیکر آگے بڑھ رہے ہیں جبکہ اقبال کے نعرے لگانے والے ان کے پیغام کو بیچتے رہے ہیں۔اگر ایم کیو ایم کو پنجاب کے عوام کا ساتھ ملے تو ہم پنجابی ، سرائیکی ، ملتان ، بہاولپور ، ہزارہ اور کشمیر کے عوام کا حق ادا کرینگے۔

ناانصافیوں کا ازالہ کیا جائے گا ۔بلوچستان کے عوام کے جائزہ مطالبات پورے کیے جائیں گے اور ہم ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ آج ملک میں ہزارہ ، سرائیکی اور دیگر نئے صوبوں کے مطالبات سامنے آرہے ہیں ہم عوامی مطالبات کی حمایت کرتے ہیں ۔کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت نہیں حل کرسکتے یہ اس وقت حل ہو گا جب دونوں ملک کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق فیصلے کرینگے مسئلہ کشمیر کو ایم کیو ایم ہی حل کراسکتی ہے ۔

ہم جنوبی پنجاب میں پانی کی کمی ، خشک سالی اور قحط جیسے مسائل بھی حل کرینگے۔غریب آدمی کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے گا ، غریب اور امیر کے بچے ایک ساتھ پڑھیں گے۔صحت کی بنیادی سہولیات مساوی بنیادوں پر فراہم کی جائیں گی ۔صحافیوں کو ویج بورڈ ایوارڈ دیا جائے گا۔

اقلیتوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرینگے اور اقلیتوں کو بھی اسی طرح حقوق دیئے جائیں گے جس طرح پاکستان کے دیگر شہریوں کو حاصل ہوں گے اورتمام پاکستانیوں کے ساتھ مساوات برتی جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اٹھارہویں ترمیم میں پارٹی انتخابات کی شرط ختم کرنے کی شق کی مخالفت کی تھی اور اپنا احتجاج ریکارڈکروایا تھا۔آج کے کنونشنوں کے بعد انقلاب پاکستان کا مقدر بن چکا ہے اب لٹیرے اور چور بھاگ جائیں گے۔