نواز شریف نے تیسری بار وزیراعظم بننے کے چکر میں نظریہ پاکستان بھی داؤ پر لگا دیا: چودھری پرویزالٰہی ،حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے جنوبی پنجاب کے عوام نے علیحدہ صوبے کا مطالبہ کیا ہے، چاول کی طرح گندم بھی نالائق حکمران نہیں سنبھال سکیں گے ،مہنگائی، بیروزگاری، لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام روزانہ مظاہرہ کر رہے ہیں، پاکستان مسلم لیگ لوگوں کیلئے امید کی کرن ہے: یوم مئی پر اہل گجرات سے خطاب

ہفتہ 1 مئی 2010 18:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مئی ۔2010ء) پاکستان مسلم لیگ (ق)کے سینئر مرکزی رہنماچودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف نے تیسری بار وزیراعظم بننے کے چکر میں نظریہ پاکستان کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ اپنی اس غلط حکمت عملی کی وجہ سے آج وہ ہزارہ میں لینڈ بھی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ہزارہ کے لوگوں کے جذبات سے کھیلا ہے اس لیے اب عوام نے کہنا شروع کر دیا ہے کہ شریف برادران میں عقل کی کمی ہے۔

ان کی زیرو کارکردگی اور عوام دشمن پالیسیوں کے باعث لوگ روز احتجاج کر رہے ہیں جس سے لگتا ہے کہ ایک روز یہ ملک سے بھاگ جائیں گے۔ وہ یوم مئی پر گجرات میں اپنی رہائش گاہ پر شہریوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے جس میں ہر طبقہ زندگی کے لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ تاجروں، محنت کشوں سمیت عوام مہنگائی، بیروزگاری، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں، لوگوں کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔

شریف برادران کی اپنی حالت تو بہت اچھی ہے لیکن ان کو عوام کی حالت کا علم ہے نہ فکر۔ ڈھائی سال بعد تنگ آ کر عوام نے احتجاج شروع کر دیا ہے لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، فیصل آباد سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں آئے روز احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ صوبے میں کسی جگہ کوئی ترقی نظر نہیں آ رہی۔ پنجاب میں کسان بھی جگہ جگہ احتجاج کر رہے ہیں کہ انہیں گندم کی سرکاری قیمت نہیں مل رہی۔

چاول کی طرح اب گندم بھی حکومت سے نہیں سنبھالی جائے گی۔ نا اہل حکمرانوں نے کسان کے خون پسینے کی کمائی کو برباد کر دیا ہے اور اپنے خاص افراد کو نواز رہے ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ عوام ہمارے اور موجودہ دور کی قیمتوں اور ترقیاتی کاموں کا موازنہ کر رہے ہیں۔ پنجاب کے عوام حکمرانوں سے نا امید ہو چکے ہیں اور برملا کہہ رہے ہیں کہ پہلی حکومت ہی اچھی تھی۔

موجودہ حکمران کسی بھی فورم پر آ کر ہماری حکومت کے دور سے موازنہ کر لیں کہ عوام اس دور میں خوشحال تھے یا اب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ہمیں دعائیں اور موجودہ حکمرانوں کو بددعائیں دینا شروع ہو گئے ہیں لیکن ان کو بددعا ذرا دیر سے لگتی ہے۔ لوگ اپنی مشکلات، تکلیفوں سے مجبور ہیں اور روشنی کی کرن کی تلاش میں ہیں۔ روشنی اور امید کی وہ کرن پاکستان مسلم لیگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 1122 سروس شروع کی جو یہ نہیں دیکھتی کہ فلاں شخص کس تنظیم یا جماعت سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ ہر غریب امیر کو بلا امتیاز اور بلا تاخیر سروس فراہم کرتی ہے۔ حکمرانوں کی بدنیتی کے باعث عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا گیا ہے اور نا اہل حکمرانوں کی کرپشن، رشوت، نالائقیوں نے پنجاب جیسے صوبے کو دیوالیہ کر دیا ہے اور عوام ان کی فوری رخصتی کے درپے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ اپنا ٹائم پورا کریں تاکہ دوبارہ کبھی واپس نہ آ سکیں۔