Live Updates

ملک کی74شوگرملوں کے پاور پلانٹس تین ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ،وزیراعلیٰ پنجاب

پیر 3 مئی 2010 17:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3مئی۔2010ء) وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ ملک کی74شوگرملوں کے پاور پلانٹس تین ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جسے نظرانداز کرکے حکومت نے کرائے کے بجلی گھروں کو فروغ دیا ،13سو میگاواٹ بجلی پیداکرنے کے پاور پلانٹس گیس کی عدم فراہمی کے باعث بند پڑے ہیں ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کے روز مقامی ہوٹل میں پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے زیراہتمام منعقدہ کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس میں گورنر سٹیٹ بنک سید سلیم رضا ، مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف ، مسلم لیگ (ن)سندھ کے صدر سید غوث علی شاہ ، سابق چیئرمین وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت ایس ایم منیر ، خالد نواز اور سلطان چاولہ سمیت تاجروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں کراچی کے تاجروں کو پنجاب میں نئے بننے والے صنعتی زونز میں سرمایہ کاروں کو دی جانیوالی سہولیات اور انفراسٹرکچر سے آگاہ کیا گیا ۔

میاں شہبازشریف نے کہاکہ ملک کے چاروں صوبوں میں سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس کا مقصد دیگر صوبوں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ماضی کی طرح موجودہ حکومت نے بھی بجلی کا بحران دور کرنے کیلئے کوئی خاص پیشرفت نہیں کی۔13سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے پلانٹس گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑے ہیں اور بجلی کے بحران کے باعث صنعت و تجارت کے ساتھ ساتھ پورا معاشرہ متاثر ہورہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں ہونیوالی توانائی کانفرنس میں اٹھائے گئے اقدامات عارضی ہیں اس کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ بجلی گھروں کو گیس فراہم کی جائے گی لیکن تاحال اس پر عملدرآمد نظر نہیں آرہا ۔انہوں نے کہاکہ ملک کی 74شوگر ملیں تین ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں مگر حکومت نے اس پر توجہ دینے کے بجائے کرائے کے بجلی گھروں کو فروغ دیا ۔

اگر شوگر ملوں کے پاور پلانٹس چلائے جائیں تو بجلی بحران پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔ گورنر سٹیٹ بنک سید سلیم رضا نے اپنے خطاب میں کہاکہ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 3.5فیصد رہنے کے امکانات ہیں جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے یہ ہدف 4.5فیصد رکھا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں بجلی کے بحران اور بڑھتی ہوئی افراط زر پر قابو پانے کیلئے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے۔

ملکی جی ڈی پی کے تناسب سے چھ سے آٹھ فیصد رقم انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے مختص کی جائے تو اس سے سالانہ معاشی ترقی کے اہداف کو سات فیصد تک لے جایا جاسکتا ہے۔سابق صدر وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت ایس ایم منیر نے کہاکہ ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے یوٹیلیٹی ٹیرف میں کمی ناگزیر ہے پاکستان میں بجلی اور گیس کی قیمت دیگر ممالک سے کہیں زیادہ ہے حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینی چاہیے۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات