فیس بک پر پابندی ،دیگر سائٹس کا استعمال بڑھ گیا

پیر 24 مئی 2010 13:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مئی۔2010ء) فیس بک پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پاکستان میں اس پر پابندی کے بعد اس کے وزیٹرز میں بہت تیزی سے کمی آئی ہے جبکہ دیگر سماجی ویب سائٹس میں لوگوں کی دلچسپی بڑھ گئی ہے اور ان کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔فیس بک پر گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے بعد پاکستان سمیت متعدد ممالک میں اس پر پابندی عائدکی گئی۔

مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے پر ہزاروں افرادنے فیس بک کا استعمال ترک کردیا ہے۔اس سے جہاں فیس بک کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے وہیں دوسری سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس کو اس کا فائدہ ہورہا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فیس بک پر پابندی اچھا اقدام ہے۔ بھارت میں بھی فیس بک پر پابندی کے لئے حکومت پر دباوٴ ڈالنے کے لئے مسلمانوں نے بڑی تعداد میں مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

گستاخانہ خاکوں اور اس جیسی دیگر مذموم حرکتوں کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کے ساتھ فیس بککا بائیکاٹ کرکے احتجاج صحیح معنوں میں کارآمد ثابت ہوا ہے۔ فیس بک کے یوں تو بہت سے متبادل موجود ہیں، تاہم ٹیوٹر نے فیس بک کے بائیکاٹ کے بعد لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے اور وہ دنیا کی ٹاپ ٹین ویب سائٹ بن گئی ہے۔ اب لوگ ایسی سماجی ویب سائٹ کے منتظر ہیں جو مذہبی، لسانی ، اور قومیت پر مبنی نہ ہو، نفرت اور تعصب سے بالاتر ہو اور تہذیب کے دائرے کو بھی ملحوظ خاطر رکھے۔ اس کے علاوہ ایک ایسی سماجی ویب سائٹ کی ضرورت بھی بڑھ گئی جس کی اپنی زبان ہو، اور ایک دوسرے سے کلام کیلئے قواعد و ضوابط کی پابندی بھی موجود ہو جس میں اخلاقی قدروں کا لحاظ رکھاجائے۔

متعلقہ عنوان :