وزیرداخلہ سندھ نے ممتاز بھٹو سمیت دو سابق وزرائے اعلیٰ اور ایک سابق صوبائی وزیر کو قبضہ گیر قرار دیدیا

جمعہ 4 جون 2010 18:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 جون۔2010ء) وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے ممتاز بھٹو سمیت دو سابق وزرائے اعلیٰ اور ایک سابق صوبائی وزیر کو قبضہ گیر قرار دیدیا ہے جبکہ ممتاز علی بھٹو کاکہناہے کہ جب سے ذوالفقار مرزا وزیرداخلہ بنے ہیں سندھ میں بدامنی کا طوفان کھڑا ہے ۔جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیرداخلہ ڈاکٹر ذوالفقارمرزا نے کہاکہ ضلع لاڑکانہ میں ممتاز علی بھٹو اور الطاف انڑ سب سے بڑے قبضہ گیر ہیں اورممتاز بھٹو ڈاکوؤں کی بھی سرپرستی کرتے ہیں جبکہ دادو میں لیاقت جتوئی نے محکمہ جنگلات کی زمینوں پر قبضہ کررکھا ہے وہ سب سے بڑے قبضہ مافیا ہیں ۔

ضلع ٹھٹھہ میں شیرازی برادران قبضہ مافیا ہیں جنہوں نے محکمہ جنگلات کی ساڑھے بارہ سو ایکڑ اراضی پر قبضہ کرکے کیلے کی فصل لگا لی تھی جسے حکومت نے نہ صرف وا گزار کرایا بلکہ کیلا عام لوگوں کو فراہم کیا۔

(جاری ہے)

دریں اثناء اپنے رد عمل میں سندھ نیشنل فرنٹ کے سربراہ ممتاز علی بھٹو نے کہاکہ انہیں ذوالفقار مرزا کے بیان پرحیرت نہیں ہوئی ہے کیونکہ وہ جب سے سندھ کے وزیرداخلہ بنے ہیں صوبے میں بدامنی کا طوفان کھڑا ہے اگر اندرون سندھ کہیں ڈاکو بیٹھے ہیں تو ذوالفقارمرزا نے دو سال گزرنے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی کی جرات کیوں نہیں کی ؟۔

انہوں نے کہاکہ ذولفقارمرزااندرون سندھ تو کجا پولیس کے بغیر کراچی شہر میں بھی گھوم پھر نہیں سکتے ۔ وہ خود کو بھی غنڈہ کہتے ہیں جو شخص اپنے لیے ایسے الفاظ استعمال کرے اس کے بیان پرحیرت نہیں ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ ممتاز علی بھٹو اور لیاقت جتوئی وزیراعلیٰ سندھ رہ چکے ہیں جبکہ الطاف انڑ سابق صوبائی وزیر ہیں۔