بجٹ میں 90فیصد غریب عوام کو مزید مہنگائی اوربیروزگاری ،پسماندگی کی آگ میں جھونک دیا گیا ،صدیق الفاروق

جمعرات 10 جون 2010 14:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جون۔2010ء) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ بجٹ میں 90فیصد غریب عوام کو مزید مہنگائی اوربیروزگاری ،پسماندگی کی آگ میں جھونک دیا گیا ہے ،غریبوں کو ریلیف نہ دیا گیا تو پھر خونی انقلاب برپا ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے پیپلزپارٹی کی مخلوط حکومت نے غیرملکی امداد لینے کیلئے دونوں ہاتھوں سے گدائی کشکول اٹھا لیا ہے قومی آمدنی کا 25فیصد،3ہزار ار ب روپے ہرسال کرپشن کی نذر ہورہے ہیں ،32سو ارب روپے کے بجٹ سے بھی 800ارب حکمرانوں کی جیبوں میں چلے جائیں گے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے بجٹ کے حوالے سے خصوصی گفتگو اور تجاویز دیتے ہوئے کیا ۔ صدیق الفاروق نے کہاکہ بجٹ میں ملک کی آبادی کے کچھ حصے کو ایک ہاتھ سے بظاہر کچھ سہولت دی گئی ہے اوردوسر ے ہاتھ سے نہ صرف وہ سہولت واپس لی لے گئی بلکہ مزید بوجھ بڑھا دیا گیا ،کرپشن کے خاتمے ،بجلی کی پیداوار ،صنعت و زراعت کے فروغ اوردہشتگردی کے خاتمے کیلئے کوئی قابل عمل پالیسی نہیں دی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت سٹیل مل ،پاکستا ن ریلوے اورپی آئی اے سمیت سفید ہاتھیوں کے 250ارب روپے سے زائد کے خسارے کوختم کرنے کی بجائے اقرباپروری اورپارٹی مفاد کے تحت مزید بھرتیاں کرکے 90غریب اورمتوسط طبقے کی جیبوں پر خون نچوڑ کی پالیسی پرکاربند ہے ۔کرپشن اتنی بڑھ ہوچکی ہے کہ ہر گلی محلے کا فرد محسوس کررہا ہے اس کے خون پسینے کی کمائی کو سرعام لوٹا جارہاہے ۔

غریب کا کوئی پرسان حال نہیں رہا ۔انہوں نے کہاکہ اگر حکمرانوں نے حالات کو کنٹرول نہ کیا اور یہی صورتحال جاری رہی تو پاکستان میں خونی انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا ۔اگر حکمران طبقہ سیاسی جماعتوں کے قائدین جاگیردار وڈیرے اور بڑے تاجر یہ چاہتے ہیں کہ خونی انقلاب برپا نہ ہو تو انہیں موجود ہ صورتحال میں غریب اورمتوسط طبقہ کے عوام کے حق کیلئے کچھ کرنا ہوگا ورنہ ان طبقات کو خونی انقلاب کے بھیانک نتائج کا شکار ہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا ۔

انہوں نے اپنی تجاویز میں کہاکہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے خسارے میں جانیوالے اداروں کی انصاف کے تقاضے پورے کرکے پرائیویٹائزیشن کی جائے ،صدر اوروزیراعظم کے اخراجات میں اضافہ کی بجائے گزشتہ سال کے اخراجات میں کمی کی جائے ،بجلی کے بحران پر فوری قابو پایا جائے ،دیامیر اوربھاشاڈیم ،تھرکول سے بجلی پیدا کرنے کے علاوہ بجلی پیدا کرنیوالے تمام یونٹس کی گنجائش بڑھائی جائے ،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے زیادہ سے زیاد ہ سے پرکشش مواقع فراہم کیے جائیں اور غیر ملکی امداد پر انحصار ختم کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :